نظریے پربننے والا ملک اسلام کی تجربہ گاہ نہ بن سکا، سراج الحق

955

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ دو قومی نظریے کی بنیاد پر قائم ہونے والا پاکستان اسلام کی تجربہ گاہ بننے سے محروم ہے، سات دہائیوں سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود اس خطہ میں قرآن وسنت کا نظام قائم نہ ہوسکا۔

سراج الحق  نے قوم کو 75 ویں یومِ آزادی پر خصوصی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سیکولرزم کو ایک خاص ایجنڈے کے تحت پروان چڑھایا جارہا ہے، ملک کی تینوں بڑی سیاسی جماعتیں اسلام کی بجائے مغربی ایجنڈے کو پروان چڑھا نے میں مصروف ہیں۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ گھریلو تشدد کے بل سے لے کریکساں نصاب کے نفاذ تک اس طرح کی قانونی سازی کی جارہی ہے جو ملک کی نظریاتی اساس اور اسلامی ثقافت و تہذیب پر حملوں کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی ہو یا پی ڈی ایم دونوں کا مقصد اپنے مفادات کے تحفظ کی جنگ ہے،  پی ٹی آئی نے ملک کو مدینہ کی ریاست بنانے کا وعدہ کیا مگر سارا زور ان اصولوں سے انحراف پر ہے جو اسلامی ریاست کے استحکام کا سبب بنیں۔

سراج  الحق نے کہاکہ  جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس کی سیاست و دعوت کا مقصد قوم کو اس عظیم نظام سے روشناس کرانا ہے جو محمد عربی ﷺنے چودہ صدیاں قبل انسانیت کو دیا۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ عوام کو آزادی کے موقع پر عہد کرنا چاہیے کہ ملک کو قرآن و سنت کا گہوار بنائیں گے اور اسٹیٹس کو فورسز سے پرامن جمہوری جدوجہد کے ذریعے نجات حاصل کریں گے۔