اسلام آباد (آن لائن) چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس گلزار احمد نے اقلیتی برادری کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وطن عزیز کے آئین میں ان کے حقوق محفوظ ہیں‘ یہاں کسی نے کہا اقلیتوں کو کوٹا نہیں ملتا پاکستان میں5 فیصد کوٹا ہے ضرور ملے گا‘ اگر کسی اقلیتی رکن کو کوئی مسئلہ ہے تو بتائے ہم حل کریں گے‘ پاکستان کے 1973ء کے آئین کا پہلا حصہ اقلیتوں سمیت تمام پاکستانیوں کے بنیادی حقوق کا پاسدار ہے‘ آرٹیکل 20 تمام شہریوں کو مذہبی آزادی فراہم کرتا ہے‘ آرٹیکل 21 تمام مذاہب کو بنا ٹیکس ادائیگی کے مذہبی عقائد پر عمل کرنے کا پورا حق دیتا ہے‘ آرٹیکل 22 تمام پاکستانی شہریوں کو بلا تفریق تعلیم کا حق دیتا ہے‘ آرٹیکل 25 کے تحت پاکستان کا ہر شہری آئین و قانون کی نظر میں برابر ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقلیتوں کے قومی دن کی مناسبت سے نجی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ وطن عزیز میں تمام مذاہب کی عبادت گاہوں کے لییخصوصی سیکورٹی فراہم کی جا رہی ہے‘ کرک اور رحیم یار خان میں مندروں پر حملوں کے واقعات افسوسناک ہیں‘غیر مسلم لڑکیوں کی کم عمری کی شادی سے متعلق قانون موجود ہے‘سندھ میں کم عمری کی شادیوں کے مسائل ہیں‘ کچھ لڑکیاں اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کر کے شادی کرتی ہیں‘ اٹارنی جنرل کم عمری کی شادیوں کے مسائل کو بھی دیکھیں ‘ ہندو برادری کے اسکالرشپ اور ہاسٹل وغیرہ کے مسائل بھی حل کریں گے۔ قبل ازیں پرتگال کے سفیر پاؤلو نیوس پوسن نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ اقلیتوں کو عالمی بنیادی حقوق حاصل ہیں ۔