طالبان کے ہاتھوں افغان فورسز کی پسپائی پر آرمی چیف کو برطرف کر دیا گیا۔
افغان میڈیا کے مطابق امریکی و نیٹو انخلا کے بعدطالبان کی ملک بھر میں پیش قدمی جاری ہے اور کئی محاذوں پر افغان فورسز کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
صدر اشرف غنی نے افغان فورسز کی پسپائی پر آرمی چیف ولی احمدزئی کو عہدے سے ہٹا دیا ہے اور ان کی جگہ جنرل ہیبت اللہ زئی کو نیا آرمی چیف مقرر کیا ہے۔وہ پہلے بطور اسپیشل آپریشن کمانڈ کی سربراہی کررہے تھے۔
طالبان فورسز کی نئی پیش قدمی کے ساتھ، افغانستان کے 34 صوبائی دارالحکومتوں میں سے نو کو افغان حکومت سے چھین لیا گیا ہے۔
بغلان سے رکن پارلیمان مامور احمدزئی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ طالبان اب شہر میں داخل ہو چکے ہیں، طالبان نے مرکزی چوراہے اور گورنر کے دفتر پر اپنا پرچم لہرا دیا ہے۔
یورپی یونین کا کہنا ہے کہ طالبان کابل کو شمال میں موجود افواج کی روایتی حمایت سے محروم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان نے ملک کے 65 فیصد حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا۔