پشاور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ قرآن وسنت کا نظام ہی انسانوں کے مسائل کا حل ہے اس کے علاوہ سبھی نظام باطل اور انسانیت کے دکھوں میں اضافہ کر رہے ہیں ۔ سوشلزم اور کیپٹلزم کی عمارتیں زمین بوس ہو گئیں ۔پی ٹی آئی کے سونامی نے قوم کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی میں دھکیل دیا۔ ملک کے حقیقی حکمران عالمی مالیاتی ادارے ہیں، اسلام آبادمیں بیٹھے لوگ صرف سہولت کار کا کام کررہے ہیں ۔ پی ٹی آئی ہر معاملے میں عالمی مالیاتی اداروں کی ڈکٹیشن لے رہی ہے۔ بلدیاتی الیکشن نہ کرا کے حکومت نے ثابت کردیا کہ ان میں اور ماضی کے حکمرانوں میں کوئی فرق نہیں ۔ خارجہ پالیسی سے لے کر صوبوں کے ساتھ معاملات طے کرنے تک سبھی امور میں موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے ایک ہی اصول کی پیروی کی کہ اسٹیٹس کو کو برقرار رکھناہے ۔ کے پی میں غربت میں بے پناہ اضافہ ہوا ۔ صوبے کے عوام مہنگائی کے ہاتھوں بے بس اور نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے ڈپریشن کاشکار ہیں ۔ پی ٹی آئی کا بلین ٹری کا منصوبہ صوبے میں نظر نہیںآتا ۔ تینوں پارٹیاں ایک ہی سکے کے2 رخ ہیں ۔ قوم وڈیروں اور کرپٹ مافیاز سے نجات حاصل کرنے کے لیے آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی پر اعتماد کرے ۔ اقتدا ر میں آ کر اللہ کا نظام ملک میں نافذ کریں گے اور پاکستان کو ترقی و خوشحالی کا گہوارہ بنائیں گے ۔ دین اسلام میں ہی انسانیت کی نجات ہے ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے پشاور میں جماعت اسلامی کے کارکنان اور دیگر وفود سے ملاقات کے دوران کیا ۔سراج الحق نے کہاکہ اگر ملک میں کوئی بھی حکمران آئین پر عملدرآمد کو یقینی بناتااور اس نظام کو اپنایا جاتا جو پاکستان کے قیام کا سبب بنا ، تو ملک اس وقت سونے کی چڑیا ہوتامگر 73برس سے عوام کا استحصال ہورہاہے ۔ ملک میں ڈھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں ۔ لاکھوں نوجوان بے روزگاری کاشکار ہیں۔یہاںقانون کی بالادستی کا کوئی تصور نہیں ، امیر اور غریب کے لیے الگ الگ قانون ہے ۔ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ نے کی بات کی جاتی ہے مگر کرپٹ ٹولے کی مکمل سرپرستی ہورہی ہے ۔امیر جماعت نے کہاکہ پی ٹی آئی نے قوم کو بری طرح مایوس کیا اور3 برس میں ایک شعبے میں بہتری نہیں آئی ۔ عدالتوں ، تھانوں ، اسپتالوں ، پٹوار خانوں میں بوسیدہ اور انگریز کا دیا ہوا استحصالی نظام پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہے ۔ بیوروکریسی اسی طرح معاملات چلا رہی ہے جیسے انگریز کے دور میں تھے ۔انہوںنے کہاکہ ان مصیبتوں سے جان چھڑانے کے لیے بھر پور عوامی جمہوری جدوجہد کی ضرورت ہے ۔ انتخابی نظام میں اصلاحات کے لیے بھی عوام کو ہی آواز بلندکرنا ہوگی کیونکہ یہ ثابت ہوگیا کہ ملک پر مسلط طبقہ کسی بھی صورت سسٹم کو بدلنا نہیں چاہتا ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کی سیاست کا مقصد ملک میں پائیدار جمہوریت کا قیام ہے ۔ جماعت اسلامی کا اپنا نظام جمہوری اور شورائی ہے اگر اللہ نے موقع دیا او رعوام نے ہم پر اعتماد کیا تو ایسا نظام نافذ کریں گے جس میں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہ ہوگا ۔ ہر کسی کو اپنے عمل کا جواب عوام کے کٹہرے میں دینا پڑے گا۔ ہم ملک میں سودی معیشت کو خیر باد کہہ کر اسلامی معیشت نافذ کریں گے ۔ بیوروکریسی کو حکمران نہیں ، عوام کا خادم بن کر کام کرناہو گا۔ پولیس سے خوف نہیں ، احساس تحفظ ہوگا ۔ جماعت اسلامی جمہوریت کو اسلام کے تابع کرے گی اور انصاف لوگوں کو ان کی دہلیز پر میسر ہوگا ۔