لاڑکانہ، پی پی کے رکن سندھ اسمبلی پر 40 لاکھ روپے ہڑپنے کا الزام

415

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) قنبر کے نواحی گاؤں ہوت خان چانڈیو کے رہائشی مدرسے کے عربی ٹیچر نے اپنے بچوں کے ہمراہ قنبر سے منتخب پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سردار خان چانڈیو پر زرعی زمین کے 40 لاکھ روپے ہڑپ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر عربی ٹیچر اشرف عرف گلزار چانڈیو نے اپنے بچوں کے ہمراہ الزام عائد کیا کہ سال 2010ء کے سیلاب میں ہمارے آباؤ و اجداد کی زرعی زمینیں بنجر بن گئیں جس کے باعث میں نے اپنے والد، دادا اور چچا کی 346 جریب زرعی زمین سردار خان چانڈیو کو 69 لاکھ روپے میں فروخت کردی جن پیسوں سے انہوں نے مجھے 11 سال کے دوران صرف 27 لاکھ روپے ادا کیے، جبکہ 42 لاکھ 20 ہزار روپے تاحال ادا نہیں کیے گئے پیسوں کی وصولی کے لیے میں متعدد بار سردار خان چانڈیو کے پاس گیا، تاہم ان کی جانب سے پیسے دینے سے انکار کیا تو میں نے لاڑکانہ، میہڑ، وارہ، لالو رائنک و دیگر شہروں میں ان کیخلاف احتجاج کیا جس پر اس نے میرے لیے زمین تنگ کرکے مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے، جو ظلم اور زیادتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ زرعی زمین کی بقیہ رقم دے کر گھر والوں کے ہمراہ تحفظ فراہم کرکے سردار خان چانڈیو کیخلاف کارروائی کی جائے۔