کراچی سمیت حیدرآباد اور سکھر کا کنٹرول جیالوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ

194

کراچی ( رپورٹ: محمد انور) حکومت سندھ نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے بعد کراچی کے ساتوں اضلاع اور حیدرآباد اور سکھر کے میونسپل کارپوریشنز کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے انہیں جیالوں کے حوالے کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ اس مقصد کے لیے دو روز قبل بنائے گئے وزیراعلی کے معاون خصوصی ضلع شرقی ،غربی ، کیماڑی، اور ملیر کے بلدیاتی اداروں کی ذمے داریاں دے دی جائیں گی۔ خیال رہے کہ ضلع شرقی کے لیے اقبال سندھ ضلع ملیر کے لیے سلمان عبداللہ مراد، ضلع کیماڑی کے لیے محمدآصف خان اور ضلع غربی کے لیے علی احمد جان کو وزیر اعلیٰ سندھ کا خصوصی مقرر کیا گیا ہے۔ ان تمام معاون خصوصی کو جلد ہی متعلقہ اضلاع کے بلدیاتی اداروں کے ایڈمنسٹریٹر خصوصی ذمہ داریاں دے دی جائے گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سندھ کابینہ نے اپنے اسپیشل اسسٹنٹ کی تقرری اور انہیں ذمہ داریاں دینے کی خصوصی منظوری کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں دے دی تھی۔ اسی اجلاس میں حیدر آباد اور سکھر شہرکے بلدیاتی سمیت تمام امور کی ذمہ داریوں کے لیے اسپیشل اسسٹنٹ مقرر کرنے کی منظوری دی تھی اسی منظوری کے تحت حیدرآباد کے لیے ساغر قریشی اور سکھر کے لیے ارسلان اسلام شیخ کو وزیر اعلیٰ کا معاون خصوصی مقرر کیا گیا۔ دونوں شخصیات کے پاس حیدرآباد میونسپل اور سکھر میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریٹر کہ تمام اختیارات ہونگے یہ بھی یاد رہے کہ کراچی کے چاروں ڈسٹرکٹ کے معاون خصوصی مقرر کیے جانے کے بعد اضلاع کے بلدیاتی ایڈمنسٹریٹرز کی تعیناتی کا حکم واپس لے لیا گیا تھا۔