آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح کی پارٹی نہیں ہے یہ ایک تحریک ہے جس کی قیادت نبی مہربانؐ فرماتے ہیں۔ جماعت اسلامی کا بیانیہ 1 لاکھ 24 ہزار پیغمبر کا جو بیانیہ ہے وہی ہماری جماعت اسلامی پاکستان کا بیانیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرعون ایک فرد کا نام نہیں ہے فرعون ایک طاغوتی قوت کا نام ہے۔ ہمارا مقابلہ اس نظام کے ساتھ ہے جس نے 22 کروڑ عوام کو اپنا غلام بنایا ہوا ہے۔ مزدوروں کے حقوق کے لیے کام کرنا پرجوش پرعزم لوگوں کا کام ہے۔ ہمارے ملک میں جو نظام موجود ہے یہاں پر بین الاقوامی نظام کا تسلط ہے جس نے خاندانی نظام کو تباہ و برباد کیا ہے۔ اس نظام کی وجہ سے وسائل کا بے رحمانہ استعمال کیا جاتا ہے، 99 فیصد وسائل 1 فیصد اشرافیہ کے پاس ہیں اور وہ لوگ اس وسائل کا بے دریغ استعمال کرتے ہیں۔ کیونکہ ان کے پاس وسائل کو درست طریقے سے خرچ کرنے کے لیے طریقہ کار موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہم پر مسلط ہیں وہ لوگ بین الاقوامی لوگوں کے ایجنٹ اور غلام ابن غلام ہیں۔ آج وہی طبقہ ہے 222 خاندانوں سے زیادہ نہیں ہے۔ ان لوگوں نے اس ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ آج جو کرپشن ہورہی ہے یا ماضی میں جو کرپشن ہوتی رہی ہے تو یہی لوگ ان کرپشن میں ملوث ہیں۔ مالی، اخلاقی ہر طرح کی کرپشن میں یہی طبقہ ملوث ہے۔ ہماری قوم کو ان لوگوں نے لسانی، مسلکی اور دنیاوی لحاظ سے تقسیم کیا ہوا ہے۔ ڈھائی کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ اس ملک کے کروڑوں لوگ اپنی چھت سے محروم ہیں اور غریب کے بچے کے لیے تعلیم کے دروازے بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کے لوگوں کے لیے اسلامی فلاح پاکستان چاہتی ہے۔ آج اس ملک میں 53 لاکھ پاکستانی معذور ہیں لیکن جب عام لوگوں کو انصاف میسر نہیں ہے وہاں معذوروں کو کیسے انصاف مل سکتا ہے۔ ایک اسلامی اور فلاحی معاشرے میں ہر آدمی کو برابری کی بنیاد پر حقوق ملتے ہیں۔ یہ پاکستان انگریزوں ان کے ایجنٹوں اور چوروں کے لیے نہیں بنا تھا یہ ملک اسلامی فلاحی ریاست قائم کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ 74 برس ہوگئے ہیں پاکستان کو بنے ہوئے پر ہم نے کسی بھی مقام پر ترقی نہیں کی ہے۔ یہاں نہ دوائی خالص ملتی ہے نہ اشیائے خوردونوش خالص ملتی ہے، ہر چیز ملاوٹ شدہ اور دو نمبر ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک کے وزیراعظم سے لے کر اسمبلی کا ممبر گالیوں کی زبان استعمال کرتا ہو تو اس ملک میں گالیاں عام ہوجاتی ہیں۔ یہاں نہ سیاست ہے اور نہ ہی جمہوریت موجود ہے پاکستان کی واحد جماعت جماعت اسلامی ہے جو پاکستان کے مزدوروں کی تاریخ بدلنے کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں مزدور کا بچہ بھوکا سوتا ہے، نیشنل لیبر فیڈریشن کی صورت میں مزدور کے نمائندے جہاں پر موجود ہیں وہ امید کی کرن ہیں۔ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کا کارکن پاکستان کے مزدوروں کے لیے ایک امید کی کرن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاست کو مفاد پرستوں نے ہائی جیک کیا ہوا ہے۔ وقت کے فرعونوں کو شکست دینا عظیم جہاد ہے۔ ان کے آقا ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف ہیں، ان کے مقابلے کے لیے ایک ہی نظریہ ہے وہ ہے جماعت اسلامی ہے۔ استحصالی سوچ اور فکر کو ختم کرنا ہوگا، ہمیں ظالمانہ نظام کو ختم کرنا ہوگا، اس کے لیے ہمیں جدوجہد کرنی ہے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن پورے ملک کے مزدوروں کے لیے نجات دہنداہ بن سکتی ہے اگر وہ اپنے عمل کے ذریعے سب کے دل جیت لے۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک اور وسائل سے مالا مال ہے۔ نوجوان باصلاحیت ہونے کے باوجود بیروزگار ہیں۔ انصاف کے دروازے غریبوں پر بند ہیں۔ مزدور برادری ظلم کے خلاف جدوجہد کرے۔ انہوں نے کہا کہ لیج ویلسا اور نیلسن منڈیلا جیسے غریب حکمران بن سکتے ہیں تو پاکستان میں غریب عوام ایمانداروں کو کیوں منتخب نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کردار سازی کے لیے نماز پڑھیں، قرآن کی تلاوت کریں اور پڑوسیوں کا خیال رکھیں۔