اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کے نام خط لکھ دیا اور اپیل کی ہے کہ میری آئینی درخواست کی فوری سماعت کے احکامات جاری کیے جائیں۔ شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ انصاف کے حصول سے دلبرداشتہ ہوکر التماس کررہا ہوں، کاش میری درخواست کو عام سائل کے طور پر ہی سن لیا گیا ہوتا، پاکستانی شہری کے طور پر میرے ساتھ روا رکھا گیا سلوک آئین و قانون کے منافی ہے، میرا عمل آئین و قانون کے تحت جرم میں نہیں آتا، میرے بیان کی آج بھی چھان بین کی جاسکتی ہے، عمر بھر ضمیر و خوف خدا کے ساتھ اپنے فرائض بجا لایا، لیکن اب خود 3 سال سے عدل کی زنجیر ہلا رہا ہوں، سوچنے لگا ہوں کہ ملکی نظام عدل میں مظلوم شہری کے حقوق کی طاقت ہے بھی یا نہیں، میری درخواست میں اٹھائے گئے آئینی سوالات نہایت اہم ہیں، درد مند شہری کی حیثیت سے آپ کی خدمت میں ارسال کر رہا ہوں، میری آئینی درخواست کی فوری سماعت کے احکامات جاری کیے جائیں۔