اسلام آباد (اے پی پی) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا،بھارت کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کاتناسب تبدیل کرنے کی گھنائونی سازش مکمل طور پر بے نقاب ہو چکی ہے‘ عالمی برادری جاری مظالم کو رکوانے کے لیے اپنا موثر ادا کرے۔یہ بات انہوں نے برطانوی ہائوس آف لارڈز کے رکن لارڈ قربان حسین کی جموں وکشمیر تحریک، حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجا نجابت حسین سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے جمعے کو وزارتِ خارجہ میں ان سے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست 2019ء کے یک طرفہ اور غیر آئینی اقدامات کو دنیا بھر میں بسنے والے کشمیریوں نے یکسر مسترد کر دیا ہے جبکہ بھارت کی ہندوتوا پالیسیوں کے باعث بھارت میں مقیم تمام اقلیتیں عدم تحفظ کا شکار ہیں ۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو کورونا کے معاشی مضمرات سے نکالنے اور 2030ء کے دیرپا ترقی کے اہداف پر دوبارہ گامزن کرنے کے لیے معاشی وسائل کی فوری فراہمی کو یقینی بنانا ہو گا‘ پاکستان محفوظ، خوشحال اور مستحکم ایشیا پیسیفک کے لیے آسیان ریجنل فورمز کے اقدامات کی حمایت جاری رکھنے کے لیے پر عزم ہے‘ اسلاموفوبیا کے خلاف موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے‘خطے میں قیام امن کے لیے ایک پرامن اور مستحکم افغانستان ناگزیر ہے۔وزیر خارجہ جمعے کو آسیان علاقائی فورم کے 28 ویں وزارتی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔