عدالت عظمیٰ: جبری ریٹائر خاتون ٹیچر کو ملازمت پر بحال کرنیکا حکم

225

اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے مانسہرہ چھچہ پرائمری اسکول کی خاتون ٹیچر حمیرہ بی بی کی جبری ریٹائرمنٹ کیخلاف دائر اپیل منظور کر تے ہوئے درخواست گزار ٹیچر حمیرہ بی بی کو ملازمت پر بحال کر نے کا حکم دے دیا۔ پیر کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے خاتون ٹیچر کی جبری ریٹائرمنٹ کیخلاف دائر اپیل پر سماعت کی۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیے کہ اسکول کا بنیادی ڈھانچہ ہی موجود نہیں تو اساتذہ کیسے پڑھائیں، درخواست گزار  خاتون کا تعلق دور دراز علاقے سے ہے اور جس طرح اس نے مشکلات کے باوجود ماسٹرز کیا وہ قابل تحسین ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ مانسہرہ میں 2005ء کے زلزلے سے منہدم ہونے والے اسکولوں کی تعمیر کیوں نہیں ہوئی؟ اساتذہ بچوں کو کیسے پڑھائیں گے؟ زلزلے کے بعد اربوں روپے اسکولوں کی تعمیر کیلیے ملے وہ فنڈز کہاں استعمال ہوئے؟ محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کا اساتذہ کے ساتھ برتائو ٹھیک نہیں۔ عدالت عظمیٰ نے اسکولوں کی عدم تعمیر پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سیکرٹری ایجوکیشن کے پی کے، سیکرٹری ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن خیبر پختونخوا اور ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن مانسہرہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اسکولوں کی عدم تعمیر کے معاملے پر سماعت 4 اگست تک ملتوی کردی۔