واشنگٹن/ لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ اور امریکا نے بحیرۂ عرب میں اسرائیلی ٹینکر پر حملے کا الزام ایران پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، جس کا مناسب جواب دیا جائے گا۔ امریکا اور برطانیہ نے عمان کے قریب اسرائیل کے آئل ٹینکر پر مبینہ ڈرون حملے کا الزام ایران پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے دانستہ طور پر جہاز کو نشانہ بنایا، جو عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ امریکا کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس کا مناسب جواب دیا جائے گا۔گزشتہ ہفتے مرسر اسٹریٹ جہاز پر حملے میں 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس میں ایک برطانوی شہری تھا، جب کہ دوسرے کا تعلق رومانیا سے بتایا گیا ہے۔ اس ٹینکر کی مالک ایک اسرائیلی کمپنی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہاہے کہ اس حوالے سے جو بھی معلومات دستیاب ہیں، ان کے جائزے سے ہم پُراعتماد ہیں کہ ایران نے ہی ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے یہ حملہ کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ واشنگٹن اپنے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس بات پر غور کر رہا ہے کہ اس کا اگلا قدم کیا ہونا چاہیے۔ ہم اس پر اپنے اگلے مناسب اقدامات کے بارے میں خطے اور اس کے باہر کی حکومتوں کے ساتھ صلاح و مشورے میں مصروف ہیں، جو آگے آنے والا ہے۔ ادھر برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے بھی ایک بیان میں کہا کہ ان کی حکومت کو یقین نے کہ ایران نے مرسر اسٹریٹ پر حملے کے لیے ایک یا پھر اس سے زیادہ ڈرون کا استعمال کیا۔ انہوں نے اسے دانستہ کارروائی بتاتے ہو ئے کہا کہ یہ عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کو لازمی طور پر ایسے حملے بند کرنے چاہیں اور جہازوں کی آزادانہ آمد و رفت کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان کافی وقت سے درپردہ جنگ جاری ہے اور یہ تازہ واقعہ دونوں کے درمیان کشیدگی کی نئی وجہ ہے۔ ایران نے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ صہیونی حکومت نے عدم تحفظ، دہشت اور تشدد کو جنم دیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل بے بنیاد الزامات عائد کرنا بند کرے۔ انہوں نے اسرائیل کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی جوکچھ بوتا ہے وہیں کاٹتا ہے۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان حالیہ مہینوں میں کئی اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔