لاڑکانہ،تاجروں کی جانب سے لاک ڈائون نظر انداز کاروبار جاری

149

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) لاڑکانہ میں تاجروں نے کورونا لاک ڈائون کو نظرانداز کرکے دوسرے روز بھی کاروبار کرنے میں مصروف ہوگئے، ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کرکے کھلی ہوئی دکانیں بند کروا دیں، دکانداروں کی اسسٹنٹ کمشنر سے ہاتھا پائی، حملے کی کوشش پر تین دکانداروں پر مقدمہ درج، پولیس نے دو دکانداروں کو گرفتار کرکے لاک اپ کردیا۔ سندھ کے دیگر شہروں کی طرح لاڑکانہ میں بھی دوسرے روز حکومت سندھ کے اعلان کردہ سخت لاک ڈائون کو تاجر نظرانداز کرکے کاروبار کرنے میں مصروف ہوگئے، جبکہ اطلاع پر اسسٹنٹ کمشنر لاڑکانہ احمد علی سومرو نے شہر کے ریشم گلی، بندر روڈ سمیت دیگر اہم کاروباری مراکز کا دورہ کرکے کھلی ہوئی دکانیں بند کروادیں اور تاجروں کو ہدایت کی کہ وہ 8 اگست تک اپنا کاروبار مکمل طور پر بند کریں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جبکہ شہر کے ریشم گلی میں خواتین اور بچوں کی جانب سے بند دکان میں خریداری پر اسسٹنٹ کمشنر نے اینٹی انکروچمنٹ فورس کے اہلکاروں کے ہمراہ دکان کے تالے تڑوادیے جس میں سے خواتین اور بچے باہر نکل آئے اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے دکاندار سے معلومات لینے پر دکانداروں کی اسسٹنٹ کمشنر سے ہاتھا پائی ہوئی جنہوں نے اسسٹنٹ کمشنر پر حملے کی بھی کوشش کی تاہم پولیس نے دو دکانداروں کو گرفتار کرکے تھانہ مارکیٹ پر لاک اپ کرکے تین تاجروں کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔ دکانداروں کی گرفتاری کی اطلاع پر متعدد دکاندار تھانے کے باہر پہنچ گئے اور اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس نے دکانداروں کو روک دیا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ لاک ڈائون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں، دکاندار غیرقانونی طور پر دکان میں گاہکوں کو اندر داخل کرکے خرید و فروخت کررہے تھے جن کے خلاف کارروائی کی تو دکانداروں نے مجھ پر حملہ کیا جن کیخلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔