لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ گھریلو تشدد کے بل سے خاندانی نظام تباہ ہو گا، سیکولر طبقہ اور مغربی این جی اوز نئی نسل کو دین سے دور کرنے کی سازشیں کر رہی ہیں، اسلامیان پاکستان ان سازشوں کا مقابلہ کریں گے۔معاشرے میں امیر اور غریب کا خلا خطرناک حد تک پہنچ گیا ہے۔ حکمرانوں کی معاشی پالیسیوں کی بدولت غربت کی شرح میں گزشتہ 3 برس میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن اسی طرح قبول کی جاتی رہی تو مزید تباہی آئے گی۔ کرنٹ اکائونٹ اور تجارتی خسارہ بڑ ھ رہا ہے۔ ماضی کی حکومتیں بھی شرح نمو میں اضافے کے دعوے کرتی رہیں، موجودہ حکومت نے بھی وہی رٹ لگا رکھی ہے، مگر زمینی حقائق حکمرانوں کے دعوئوں کے بالکل برعکس ہیں۔ پیسہ اور وسائل پر چند فیصد لوگوں کا قبضہ ہے، غریب دیہاڑی کے لیے ترس رہا ہے۔ سودی معیشت نے پوری دنیا کو غربت اور غلامی کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ معاشرے کو اسلامی اصولوں پر استوار کرنا ہو گا۔ 73 سال سے ملک میں قرآن کا نظام نہیںآیا۔ قرآن و سنت کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر ہی انسانیت کی فلاح ممکن ہے۔ اسلام آباد میں خاتون کا بہیمانہ قتل قابل مذمت ہے، درندے کو سزا ہونی چاہیے۔ نئی نسل کو بے راہ روی سے روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جوہر ٹائون میں قرآن انسٹی ٹیوٹ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔ امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراللہ مجاہد ، ڈاکٹر حمیرا، ثمینہ سعید، عافیہ سرور، ڈاکٹر زبیدہ جبین، ڈاکٹر نصرت طارق اور ریٹائرڈ جسٹس سردار شمیم بھی اس موقع پر ان کے ساتھ تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا،مگر عوام کو اس نظام سے محروم رکھا گیا۔ ملک کی نظریاتی اساس کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں۔ نئی نسل کو تباہ کرنے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ قوم کو ان خطرات سے نمٹنے اور خاندانی نظام کے تحفظ کے لیے یک جان ہونے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلامیان پاکستان کو قرآن سے رہنمائی لینا ہو گی اور سیرت نبویؐ کا مطالعہ کر کے معاشرے میں تبدیلی کے لیے کھڑا ہونا ہو گا۔ قوم پر بھاری ذمے داری عاید ہوتی ہے کہ وہ پہلے ملک میں فرسودہ نظام کو بدلے اور بعد میں پوری امت کی رہنمائی کرے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے جماعت اسلامی مسلسل جدوجہد کر رہی ہے۔ لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کریں اور پرامن اسلامی جمہوری انقلاب کے ذریعے پاکستان کو عظیم مملکت بنائیں۔ قبل ازیں منصورہ کی مرکزی مسجد میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ گزشتہ 73 برس میں مارشل لاز اور نام نہاد جمہوری ادوار میں اداروں کو کمزور کیا گیا اور عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا گیا۔ پی ٹی آئی ریاست مدینہ کا نام لے کر اقتدار میں آئی، مگر اس نے ہر کام ریاست مدینہ کے اصولوں کے برعکس کیا۔ سودی معیشت کو سہارا دیا اور ملک کی نظریاتی اساس کے خلاف سازشوں کی روک تھام کے لیے کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ وقت آ گیا ہے کہ عوام تینوں نام نہاد بڑی جماعتوں کو ووٹ کے ذریعے آئوٹ کریں اور صالح اور ایماندار لوگوں کو منتخب کریں۔ انھوں نے کہا کہ اقتدار میں آ کر معاشرے سے کرپشن کا خاتمہ کر دیں گے اور صحت اور تعلیم کی بہترین سہولتیں عام کریں گے۔