لوگ اب بھی کورونا وائرس کو سنجیدہ نہیں لے رہے، اسد عمر

446

اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کئی کئی لوگ اب بھی کورونا کو سنجیدہ نہیں لے رہے، ملک بند کر کے وبا کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔

سربراہ این سی او سی اسد عمر نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، سندھ اور بلوچستان میں ایس اوپیز پر زیادہ عمل نہیں ہو رہا، انسداد کورونا کے لیے سندھ حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک بند کر کے وبا کا مقابلہ نہیں کرسکتے، کورونا سے بچنے کا واحد حل صرف احتیاط ہے، ملک بھر میں ویکسی نیشن مہم بھر پور طریقے سے جاری ہے، یکم اگست سے سنگل ڈوز لگوانے والے ہوائی سفر کر سکیں گے۔

اسد عمر نے کہا کہ جو اساتذہ ویکسینیٹڈ نہیں وہ یکم اگست سے اسکولوں میں نہیں پڑھا سکیں گے، اسکول ٹرانسپورٹ عملے کے لیے بھی ویکسی نیشن لازمی قرار ہوگی۔ 31 اگست کے بعد ویکسینیٹڈ عملے کے بغیر ٹرانسپورٹ نہیں چل سکے گی، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس میں کام کرنے والوں کے لیے بھی ویکسی نیشن کی آخری تاریخ 31 اگست ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں، طالب علموں اور مارکیٹ میں کام کرنے والوں کے لیے ویکسی نیشن لازمی قرار ہوگی۔

سربراہ این سی او سی نے کہا کہ چاہتے ہیں کسی کا روزگار متاثر نہ ہو، ملکی معیشت چلتی رہے۔

علاوہ زیں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے میڈٰیا کو بتایا کہ کراچی میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، 24 گھنٹے میں تشویشناک مریضوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی، ملک بھر میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 7.5 فیصد ہے، کراچی میں 50 فیصد بیڈز پر کورونا مریض موجود ہیں۔