اسکردو : کوہ پیما ساجد سدپارہ کا کہنا ہے کہ اپنے والد علی سدپارہ کا جسد خاکی کھائی سے نکال لیا ہے، ریسکیو آپریشن 10اگست سے پہلے مکمل ہونا ضروری ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ساجد سدپارہ نے آج ہی دوسری مرتبہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو سرکیا ہے،جن کے ساتھ 2غیر ملکی کوہ پیما بھی موجود تھے،ساجد سدپارہ اپنے والد اور ان کے ساتھیوں کی لاشوں کی تلاش میں بغیر آکسیجن سلنڈر کےدوبارہ کے ٹو سر کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
ساجد سدپارہ نے کہا کہ والد کی میت کیمپ فور تک لاکر محفوظ کردی ہے،قومی ہیروکا جسد خاکی بیس کیمپ تک لانے میں حکومت تعاون کرے، والد کی میت گھر لانے کیلیے پاک فوج سے بھی مدد کی درخواست ہے۔
خیال رہے کہ ساجد سدپارہ اپنے والد کی لاش کی تلاش میں 2روز قبل کے ٹو کے بوٹل نیک پر ایک لاش کی نشاندہی کی تھی ، جس کے بعد وزیراطلاعات گلگت بلتستان نے لاپتہ ہونے والے تینوں کوہ پیماؤں کی لاشیں لانے کا دعویٰ کیا تھا۔