سندھ ہائیکورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کی ضمانت سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حیران کن ہے خورشیدشاہ ایک دن بھی جیل میں نہیں رہے خورشیدشاہ کا سب جیل میں رہنا ہمارے نظام پر سوالیہ نشان ہے یہ سب جیل میں نارمل زندگی گزار رہے ہیں۔
فیصلے میں عدالت نے ٹرائل کورٹ کو 6 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے 12 جولائی کو پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ کی درخواست ضمانت پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ یا تھا۔
خورشید شاہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ 44 گواہوں میں سے صرف3 گواہوں کے بیانات ہوئے‘ عدالتی فیصلوں کے تناظر میں خورشید شاہ کو ضمانت دی جائے‘ ریفرنس طویل عرصے چلنے کا خدشہ ہے۔