لاڑکانہ،جوہڑ سے نعش برآمد ،شہری نقدی و موبائل فون سے محروم

81

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ شہر کے عاقل تھانہ کی حد اتاترک ٹاور ڈسپوزل مشین کے گندے پانی کے کنویں سے 35 سالہ شخص کی لاش دیکھ کر علاقہ مکینوں نے پولیس کو اطلاع دی جس پر پولیس نے پہنچ کر لاش تحویل میں لے کر چانڈکا اسپتال منتقل کردی جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد لاش سردخانے کے حوالے کی گئی، تاہم 6 گھنٹوں کے بعد برآمد ہونے والی لاش کی شناخت شہر کے خدا آباد محلہ کے رہائشی عمران شیخ کے نام سے ہوئی جس پر پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی۔ پولیس کے مطابق برآمد لاش ورثاء گھر لے گئے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق عمران نشے کا عادی تھا جو دو روز قبل گھر سے نکلنے کے بعد واپس نہیں پہنچا، اس کی لاش ڈسپوزل مشین کے گندے پانی کے کنویں سے ملی ہے۔ لاڑکانہ کے قریب باڈہ شہر کے درگاہ محلہ میں گھریلو ناچاقیوں سے تنگ آکر نائی کی دکان چلانے والے 18 سالہ غیر شادی شدہ نوجوان نعیم علی منگی نے زہریلی دوا پی کر خودکشی کی کوشش کی جسے ورثاء کی جانب سے تشویش ناک حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں کی جانب سے نوجوان کے موت کی تصدیق کرتے ہوئے ضروری کارروائی کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کردی۔ اس موقع پر خودکشی کرنے والے نوجوان نعیم علی منگی کے والد میر محمد منگی نے بتایا کہ بیٹے نے گھریلو ناچاقیوں سے تنگ آکر زہریلی دوا پی کر خودکشی کی کوشش کی جسے فوری طور اسپتال منتقل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکا۔ لاڑکانہ شہر کے تھانہ دڑی کی حدود فل روڈ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار مسلح افراد ایزی پیسہ کی دکان میں داخل ہوکر دکاندار جاوید علی جتوئی کو اسلحے کی زور پر یرغمال بناکر دو لاکھ روپے اور دو موبائل فونز لوٹ کر فرار ہوگئے۔ اطلاع پر حد کے تھانہ کی پولیس نے پہنچ کر تفصیلات معلوم کرکے تفتیش شروع کردی۔ اس حوالے سے متاثر دکاندار جاوید علی جتوئی نے بتایا کہ موٹرسائیکل سوار چار مسلح افراد نے دکان میں گھس کر اسلحے کے زور پر یرغمال بناکر دو لاکھ روپے نقدی اور دو موبائل فون لوٹ کر فرار ہوگئے، پولیس کو اطلاع دی تاہم پولیس کی جانب سے ملزمان کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ انہوں نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی لاڑکانہ سے اپیل کی کہ ملزمان کو گرفتار کرکے لوٹی ہوئی رقم اور موبائل فونز واپس کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔