تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران میں حکومت کے خلاف جاری مظاہروں میں مزید شدت آگئی اور سیکورٹی فورسز کے تشدد سے مزید 9شہری ہلاک ہوگئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق پولیس اور سیکورٹی فورسز مظاہروں پر قابو پانے کے لیے طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہیں۔ ایران میں پانی کی قلت کی وجہ جزوی طور پر موسمی حالات بھی ہیں۔ حالیہ مہینوں میں معمول سے 40 فیصد کم بارشیں ہوئی ہیں جب کہ درجہ حرارت معمول سے کہیں زیادہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایرانی حکومت کی سالوں سے جاری بدانتظامی نے خشک سالی کے اثرات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ حکام نے پن بجلی کے لیے ڈیموں کی تعمیر، دریائے خوزستان کا رخ بدلنے اور زرخیز زمینیں صنعتی شعبے کو دیتے وقت خیال نہیں رکھا کہ آس پاس کے علاقوں پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ دوسری جانب امریکا نے ایران میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن اور تشدد بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔ محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم پر امن عوامی احتجاج کی حمایت کرتے ہیں اور ایرانی عوام کے حقوق اور مطالبات میں ان کے ساتھ ہیں۔ وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ اہواز میں انٹرنیٹ بند ہونے کی اطلاعات پر نظر ہے۔ وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم تہران حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے شہریوں کو آزادی اظہار کے عالمی حقوق کے ساتھ ساتھ انہیں انٹرنیٹ کی سہولت اور معلومات تک رسائی کا حق فراہم کریں ۔