الیکشن کمیشن آزاد کشمیر انتخابات کو متنازع ترین ہونے سے بنائے ،بلاول

171

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کشمیر کا سفیر بننے کے بجائے کلبھوشن کے وکیل بن گئے۔عمران خان کی منافقت، جھوٹ اور یوٹرن سے سب واقف ہیں۔ الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے آزاد کشمیر انتخابات کو تاریخ کے متنازع ترین انتخابات ہونے سے بچائے۔ وزیراعظم کا آخری دنوں میں کشمیر جانا الیکشن کمیشن کے منہ پر طمانچہ ہے۔ اپوزیشن کی کوشش ہونی چاہیے آزاد کشمیر میں عمران خان کی حکومت نہ بنے، آج بھی اپوزیشن ساتھ دے تو بزدار حکومت اور عمران خان کو ہٹا سکتے ہیں۔(ن)لیگ صرف باتیں کرتی ہے ہمت ہے تو دھرنا دے کر دکھائے، امید ہے اس بار(ن)لیگ عمران خان کو این آر او نہیں دے گی۔ہفتے کو کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ملک میں شفاف اور آزادنہ انتخابات ہوں، اگر پیپلز پارٹی کو آزاد اور شفاف طریقے سے موقع دیا جائے تو وہ آزاد کشمیر میں بار بار حکومت بنائے گی، باقی جماعتوں نے چور دروازے سے وہاں حکومت بنائی ہے لیکن پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اپنی سیاست اور کارکنان کی محنت سے کشمیر میں حکومت قائم کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں اس بار وفاقی حکومت نے ہر اختیار استعمال کرنے کی کوشش کی وہ قابل مذمت ہے، آزاد کشمیر ایسی اسٹرٹیجک وادی ہے جہاں کسی کو دھاندلی کا الزام لگانے کا موقع ہی نہیں ملنا چاہیے ، ہم آزاد کشمیر الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے اس سے ان انتخابات کو بچائے کہ کہیں یہ تاریخ کے متنازع ترین انتخابات قرار نہ دیے جائیں۔بلاول زرداری نے کہا کہ وفاقی وزیر آزاد کشمیر میں گھوم رہے ہیں، میڈیا نے انہیں پیسے بانٹے ہوئے پکڑا ہے، اس وزیر کو الیکشن کمیشن کی طرف سے آزاد وادی سے نکلنے کی ہدایت دی گئی تھی، اگر انتخابات سے قبل اس وزیر کے خلاف اور ان امیدواروں کے خلاف ایکشن نہیں لیا جاتا جنہوں نے ان کا استقبال کیا اور انہیں کل تک نااہل نہیں کیا جاتا تو یہ انتخابات بہت متنازع ہوں گے۔انہوں نے آزاد کشمیر الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اختیارات استعمال کرے، الیکشن کمیشن نے کارروائی نہیں کی تو مجھ سمیت کوئی نہیں مانے گا کہ انتخابات شفاف ہوئے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم کے منصب پر فائز ہیں ان کو ریفرنڈم کی بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔عمران خان کے منہ میں جو آتا ہے وہ بول دیتے ہیں۔ عمران خان کی منافقت، جھوٹ اور یوٹرن سے سب واقف ہیں۔بلاول زرداری نے کہا کہ ہم طالبان کی سوچ سے اپنے عوام کو بچاسکتے ہیں۔ہم نے بہت وقت ضائع کیا ہے۔جو سیلاب ہماری طرف آنے والا ہے اس کو روکنے کی تیاری کرنا ہوگی۔فوج اور آئی ایس آئی اکیلے کچھ نہیں کر سکتی ہے۔ہمیں اپنے پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات رکھنے ہوںگے۔ہم امریکا کو پسند کر یں یا نہ کریں لیکن وہ ایک حقیقت ہے۔ہمیں امریکا سے بات کرنی ہوگی۔