اسلام آباد،ملتان،بیجنگ( آن لائن ،اے پی پی،صباح نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی دو روزہ دورے پر چین روانہ ہوگئے۔ چین روانگی سے قبل اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا کہ چین کے دو روزہ دورے پر روانہ ہو رہا ہوں، میری چین کے وزیر خارجہ /اسٹیٹ قونصلر وانگ ژی کے ساتھ ملاقات ہو گی، سیکرٹری خارجہ و دیگر سینئر افسران میرے ساتھ ہیں، اس ملاقات میں دو طرفہ اسٹریٹیجک ایجنڈا زیر بحث آئے گا۔شاہ محمود قریشی نے کہا ہم نے پاکستان اور چین کے مابین تعلقات کا از سر نو جائزہ لینا ہے، ہمیں افغانستان اور علاقائی صورتحال پر ایک دوسرے کے تاثرات جاننے کا موقع ملے گا ، سی پیک پراجیکٹس پر اب تک ہونیوالی پیش رفت اور آئندہ کے لائحہ عمل پر ہماری تفصیلی نشست ہو گی۔وزیر خارجہ نے کہ انشاء اللہ اس دورے سے ہمارے دو طرفہ برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، پاک چین دوستی، جو اپنی ساتویں دہائی میں داخل ہو چکی ہے وہ انشاء اللہ آنیوالے وقتوں میں اپنا رنگ دکھائے گی۔قبل ازیں وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کی مکمل تحقیقات کی جارہی ہیں، ادار وں نے فوٹیج حاصل کی اور 250سے زیادہ لوگوں سے پوچھ گچھ کی اس تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے افغان سفیر اوران کی بیٹی کاتعاون درکارہے، بھارت امن کے عالمی ایجنڈے میں رکاوٹ ہے اور افغانستان کی زمین استعمال کرنا چاہتا تھا، ہم ان قوتوں کو بے نقاب کریں گے جو چین اور پاکستان کے تعلقات متاثر کرنا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ملتان میں نمازعید کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغان حکومت سے گزارش کی ہے کہ سفیر واپس بلانے کے معاملے پر نظر ثانی کرے، اس وقت افغانستان نازک صورتحال سے گزر رہا ہے ایسے میں افغان سفیر کی واپسی مناسب نہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے پر زلمے خلیل زاد کو صرف جو بائیڈن نے ذمہ داری سونپی ہے۔دریں اثناء ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی جنرل فیض حمید بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔جنرل فیض حمید اپنے دورے کے دوران چینی حکام سے اسٹریٹیجک مذاکرات کریں گے۔وہ اس دوران جنرل فیض حمید چین میں اہم ملاقاتیں کریں گے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 2 روزہ دورے پر چین میں موجود ہیں۔