اسلام آباد/کراچی (آن لائن +اے پی پی +مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں عالمی وبا کورونا سے مزید 37 افراد انتقال کر گئے ، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 2145 افراد میں مرض کی تشخیص کی گئی ہے۔ کراچی میں وبا کے باعث صورتحال ابتر ہے اور شہر میں کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے،سربراہ این سی او سی اسد عمر کا کہنا ہے کہ جب تک ملکی آبادی کا بڑا حصہ ویکسین نہیں لگواتا پابندیاں ناگزیر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 40 ہزار 805 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 2145 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ وائرس سے 37 افراد انتقال کر گئے۔ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 5.25 فیصد رہی۔اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کورونا سے ہلاکتوں کی تعداد 22848 ہو گئی اور مجموعی کیسز 9 لاکھ 93 ہزار 872 تک جاپہنچے ہیں۔اس کے علاوہ 24 گھنٹوں میں 1029 مریض صحتیاب بھی ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی طور پر وبا کو شکست دینے والوں کی تعداد 9 لاکھ 21 ہزار 95 ہوگئی ہے جبکہ فعال کیسز کی تعداد 49929 ہے۔ ادھر کراچی میں کورونا کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ترجمان محکمہ صحت کے مطابق کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مثبت آنے کی شرح 14.72 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ترجمان نے بتایا کہ 8 ہزار 672 افراد کے کورونا کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 1277 افراد میں کورونا کے مثبت آنے کی تصدیق ہوئی ہے۔وفاقی وزیر اور سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا ہے کہ ویکسینیشن میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے۔اسد عمر نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں کورونا ویکسین سے متعلق کہا ہے کہ کل پہلی دفعہ پاکستان میں ایک دن میں 6 لاکھ سے زیادہ ویکسینیشن کی گئی، ویکسینیشن کی بڑھتی ہوئی تعداد حوصلہ افزا ہے۔ اسد عمر نے کہا ہے کہ ویکسینیشن میں اور تیزی لانے کی ضرورت ہے تا کہ سماجی اور معاشی پابندیاں ختم کی جا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک آبادی کا بڑا حصہ ویکسین نہیں لگواتا پابندیاں ناگزیر ہیں۔علاوہ ازیںوفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیر صدارت منگل کو این سی اوسی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں عید الا ضحی سے متعلق ایس او پیز پر عملدرآمد اور کراچی اور گلگت بلتستان میں وبا کے پھیلاؤ کا جائزہ لیا گیا۔عید کے موقع پر این سی او سی کی جانب سے جاری کردہ احکامات اور عید کی نماز اور قربانی کے حوالے سے کورونا کے لیے مروجہ مخصوص ایس او پیز پہ عمل درآمد کو نہایت اہم قرار دیاگیا۔ اس ضمن میں تمام صوبوں کی انتظامیہ کو ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔