دادو (نمائندہ جسارت) کھیر تھر رینج کے پہاڑی سلسلوں میں بارشوں کی وجہ سے 25 فٹ سے زائد نئیں گاج میں پانی کا ریلا آنے سے کاچھو کے علاقے میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال اور ایف پی بند سمیت جوہی سے واہی پاندھی اور گورخ ہل اسٹیشن روڈ کو آٹھ سے زائد جگہوں پر کٹ لگانے کے انکشافات کے بعد سابق وزیر اعلیٰ سندھ اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما لیاقت علی خان جتوئی نے کاچھو کے سیلاب متاثرہ علاقے اور ایف پی بند کے شگاف والی جگہوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر لیاقت علی جتوئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ حکومت اور جوہی، دادو کے حلقوں سے منتخب ہونے والے اسمبلی ممبران کو سیلاب کی تباہی کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک برس قبل آنے والے گاج ندی کے سیلابی پانی میں ناکارہ گاج ڈیوریشن بند اور ایف پی بند کے ٹوٹے حصوں کی مرمت کا کام نا کرواکر جان بوجھ کر جوہی کاچھو میں سیلاب کی صورتحال پیدا کی گئی ہے اور گزشتہ برس سیلاب سے متاثرین کی بحالی، امدادی کاموں اور ایف پی بند کی مرمت کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن فراڈ جعلسازی کے باعث آج دوبارہ کاچھو کے لاکھوں افراد پریشانی کی عالم میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب گاج ندی کے سیلابی پانی گزر چکا تھا اور باقی 5 سو کیوسک سے کم پانی کی وجہ سے ایف پی بند کو شگاف کس نے ڈال کر جوہی شہر کے گردونواح کے ساتھ پی ٹی آئی کے ووٹر پچاس سے زائد گوٹھوں کو کس سازش کے نتیجے میں ڈبویا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کی پیداوار دادو جوہی کے منتخب نمائندوں اور افسروں نے جوہی شہر کے شہریوں اور کاچھو کے چند گوٹھوں کے لیے منظور کی گئی 50 کروڑ واٹر سپلائی اسکیم کو ڈبونے کے لیے سڑکوں میں کٹ ڈال کر کروڑوں روپے ہڑپ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے مگر ہم اس تمام معاملے کو ہائی کورٹ میں لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دادو اور جوہی کے ترقیاتی کاموں، بلدیاتی فنڈز، کاچھو میں ایک سال قبل آنے والے سیلاب کی تباہی سے متاثر ہونے والے لوگوں کی بحالی اور بنیادی سہولیات کے لیے آنے والے سالانہ اربوں روپے کے فنڈز میں کرپشن کے باوجود جان بوجھ کر بندوں کو خفیہ طور پر رات کے اندھیرے میں توڑ کر عوام کو پریشان کرکے فنڈز حاصل کرنے والے اسمبلی نمائندے عوام دشمن کا کردار ادا کر رہے ہیں جنہیں اب جوہی اور دادو کے عوام پہچان چکے ہیں۔ انہوں نے عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس کو اپیل کی کہ اس تباہی کے متعلق از خود نوٹس لے کر جے آئی ٹی بنائی جائے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی ضلع دادو کے صدر سردار عاشق علی زئور، نیاز احمد برڑو، سردار امداد حسین لغاری اور دیگر ان کے ہمراہ تھے۔