لاہور ( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے حج اور قربانی کے باسعادت موقع پر امت مسلمہ کو خصوصی مبارکباد دیتے ہوئے ان حالات کا ذکر کیا ہے کہ جب حضرت ابراہیم ؑ عراق میں پیدا ہوئے ۔اس وقت عراق کے باسی ترقی یافتہ تھے لیکن علوم و فنون اور صنعت و حرفت میں تمام تر ترقی و خوشحالی کے باوجود ان لوگوں کو حقیقی معبود کا ادراک نہیں تھا۔ آج بھی مادی ترقی اور ٹیکنالوجی کے عروج کا دور ہے مگر لوگوں کا رشتہ اپنے مالک حقیقی سے کمزور ہورہاہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کرہ ارض پر ہر مسلمان اپنے فرض منصبی کو پہچانے اور قرآن و سنت کا امن ، اخوت اور بھائی چارے کا پیغام انسانیت میں عام کرے ۔امیر جماعت نے کہاکہ گزشتہ 2 سال سے زاید عرصے سے دنیا کو کورونا کی موذی وبا نے جکڑ رکھاہے جس کی وجہ سے مناسک حج بھی متاثر ہوئے ہیں ۔ وبا کی وجہ سے دنیا میں لاکھوں مسلمان حج کی ادائیگی کی سعادت حاصل نہیں کر سکے ۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ایسے تمام مردو خواتین کو اجر عظیم دے جو جذبہ اور تیاری کے بعدحج ادا نہیں کر سکے ۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ جلد انسانیت کو اس وبا سے نجات دے گا اور بیت اللہ اور مسجد نبویؐ کی رونقیں اللہ کی رحمت سے بھر پور طریقے سے دوبارہ بحال ہو جائیں گی ۔منصورہ سے جاری اپنے بیان میں امیر جماعت نے کہاہے کہ 4 ہزار سال گزرنے کے بعد بھی ہر مسلمان سنت ابراہیمی ؑادا کرتے ہوئے یہ عہد کرتاہے کہ ذات باری تعالیٰ کے احکام کی بجا آوری کے لیے وہ ہر قربانی دینے کو تیار ہے ۔ قربانی کا جذبہ اس عہد کی بھی تائید ہے جس کا حضرت ابراہیم ؑ نے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے یکسو ہو کر اپنا رخ اس ہستی کی طرف کر لیا ہے جس نے زمین اور آسمانوں کو پیدا کیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ پاکستان میں قربانی کے موقع پر تمام لوگ ایسے افراد کا خیال رکھیں جو مالی حالات کی تنگی یا کسی اور پریشانی کی وجہ سے قربانی نہیں کرسکے ۔ شہروں میں صفائی کا خاص خیال رکھا جائے کیونکہ آلائشیں پھیلانا اور صفائی کا خیال نہ رکھنا قربانی کی برکات کو زائل کرنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عید کے موقع پر کورونا ایس او پیز کا خیال رکھا جائے ۔ حکومت کورونا ویکسی نیشن کا ہر تحصیل اور بڑے قصبات لیول پر انتظام کرے ۔ سرج الحق نے کہاکہ امت مسلمہ کو اس وقت سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہے ، وہ اتحاد ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے افغان عوام کو سپر طاقت پر فتح دی ہے جو عید قربان کے موقع پر ایک باسعادت لمحہ ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کشمیری و فلسطینی مسلمانوں کی آزادی اور فتح کے لیے بھی خصوصی دعا کی جائے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان میں فرسودہ نظام سے چھٹکارا حاصل کرنے اور نظام مصطفی ؐ کے نفاذ کے لیے بھر پور جدوجہد کر رہی ہے ۔ انہوںنے جماعت اسلامی کے ملک بھر میں قائدین ، اراکین اور کارکنان کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے مسرت و اطمینان کا اظہار کیا کہ جماعت اسلامی سے نظریاتی اور سیاسی لحاظ سے وابستہ ہر فرد ایثار اور قربانی کا نمونہ ہے ۔ اللہ تعالیٰ کی رحمت اور عوام کی طاقت سے ہم ضرور اس ملک کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنانے میں کامیاب ہوں گے۔