وبا کے پھیلاؤ میں کمی اور ویکسینیشن ہونے کے بعد برطانیہ میں کورونا پابندیاں ختم کر دی گئیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق کورونا کی شدت میں کمی آنے کے بعد بتدریج پابندیوں میں نرمی کا سلسلہ جاری تھا اور اب ماسک پہننے اور گھروں سے کام کرنے کی پابندی بھی ختم کر دی گئی۔
کورونا پابندیاں ختم ہونے پر منچلوں نے جشن اور بڑی تعداد میں لوگ تفریح کے لئے باہر نکل آئے جس سے سڑکوں پر رش لگ گیا۔
وزیراعظم بورس جانسن نے کہاتھا کہ حکومت ملک میں کورونا وائرس کی تیزی سے پھیلنے والی ڈیلٹا قسم کے کیسوں میں اضافے کے باوجود 19 جولائی کو لاک ڈاؤن ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی شرط بھی ختم ہو جائے گی، تاہم لوگ ماسک کی پابندی برقرار رکھ سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پابندیوں کو ہٹا دیں گے اور لوگوں کو اجازت دیں گے کہ وہ معلومات کی بنیاد پر وائرس سے بچاؤ کے لیے اقدامات سے متعلق خود فیصلہ کریں۔
انہوں نے یہ تنبیہ بھی کی ہے کہ اگر عوام نے احتیاط کا دامن چھوڑ دیا تو ممکن ہے کہ اگلے موسم خزاں پابندیاں دوبارہ نافذ کردی جائیں۔ میڈیکل مشیروں کی رائے ہے کہ اگلے چند ہفتوں تک حالات کے معمول پر آنے کا دارو مدار اس پر ہوگا کہ وبا کی نئی قسم تو حملہ نہیں کرتی اور اب تک عوام کو جو ویکسین لگائی گئی ہے اس کے بل پر نئی لہر کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے یا کورونا کی وبا سے آزادی کے باوجود وبا سے روک تھام کے لیے جو سفری پابندیاں اس وقت ہیں وہ برقرار رہیں گی اور ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ کی پابندیاں بھی برقرار رہیں گی۔