تاشقند: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن اور تحفظ ہو گا تو ہمارے مقاصد آگے بڑھیں گے، پاکستان عنقریب افغان لیڈرشپ کے اہم لوگوں کو اسلام آباد آنے کی دعوت دے رہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق شاہ محمود قریشی نے ازبکستان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہم دو تین معاہدے کرنے جارہے ہیں جس سے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تجارت اور آمد و رفت میں اضافہ ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کی خطے کے ساتھ روابط بڑھیں، یہاں پاکستان کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
افغانستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ خواہش ہے کہ افغانستان کی تمام لیڈرشپ کے ساتھ رابطے بڑھیں، ہم افغانستان کے بارے میں پاکستان کا نکتہ نظر پیش کریں گے، پاکستان عنقریب افغان لیڈرشپ کے اہم لوگوں کو اسلام آباد آنے کی دعوت دے رہا ہے تاکہ مل بیٹھ کر افغان امن عمل کو آگے بڑھانے میں کردار ادا کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن اور تحفظ ہو گا تو ہمارے مقاصد آگے بڑھیں گے، ہم پوری کوشش کر رہے ہیں اور ہماری جستجو جاری ہے، امید ہے اس میں مثبت پیشرفت ہو گی، بنیادی ذمہ داری افغانوں پر ہے، ہم تو سہولت کاری کر رہے ہیں، ہم امن کے لیے جو کردار ادا کر سکتے ہیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کی ملاقات جمعہ کو متوقع ہے تاہم بھارتی وفد کے ساتھ ملاقات کا کوئی چانس نہیں ، بھارتی وفد دوشنبے میں بھی موجود تھا، ان سے کوئی نشست یا ملاقات نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر کے بارے میں ان کا رویہ یہی رہتا ہے تو ان سے کیا بات کریں، بھارت تو چاہے گا کہ کوریڈور دلی تک جائے لیکن دلی کا راستہ سرینگر سے جائے گا، بھارت مقبوضہ کشمیر سے متعلق اقدامات واپس لے، تب ہی اس سے بات ہو سکتی ہے۔