موقع ملا تو قرضوں کے بجائے زکوة و عشر سے سودی نظام کا خاتمہ کریں گے، سراج الحق

221
لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک اس وقت معاشی بحران، سیاسی انتشار اور اخلاقی انحطاط کا شکار ہے، آئی ایم ایف کی مرضی اور حکم نے ملک کی آزادی و مستقبل کو گہرے خطرات سے دوچار کردیا ہے، حکومت کی پالیسی آئی ایم ایف کے زیر اثر ہونے کی وجہ سے قومی معاشی صورتحال مزید ابتری کاشکار ہے۔ نئے بجٹ کے اثرات سے مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔حکومت بے روزگاری، مہنگائی، لوڈشیڈنگ جیسی اذیتوں کا حل نکالنے میں مکمل ناکام نظرآتی ہے۔
 ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پی ٹی آئی حکومت کی تین سالہ کارکردگی نے عوام کے صدمے اور شرمندگی کے احساس کو مزید گہرا کردیا ہے، اسلام کا نظام ہی انسانیت کی فلاح اور کامیابی کی ضمانت ہے، ملک میں اسلام کے نفاذ کے لیے عوام کی تائید کے ذریعے حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں تاکہ ایک فلاحی ریاست کا حقیقی خواب پورا کیا جاسکے۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کو موقع ملا تو آئی ایم ایف ، ورلڈ بنک سے قرضوں کی بجائے زکوة و عشر کے نظام سے ملک سے سودی نظام کا خاتمہ کریں گے، نئے وفاقی بجٹ کے اثرات عوام کے لیے کرونا کی چوتھی لہر سے زیادہ خطرناک ہیں ۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہر روز اضافہ کیا جارہاہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پٹرولیم مصنوعات، گیس، بجلی، آٹا، چینی، گھی کی قیمتوں میں بار بار اضافہ کیا جاچکاہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام جنہوں نے گزشتہ الیکشن میں پی ٹی آئی کی سپورٹ کی تھی ، آج وہ اس کی کارکردگی کی وجہ سے شدید شرمندگی اور مایوسی کا شکار ہیں، حکومت مہنگائی، بے روزگاری، لوڈشیڈنگ کا حل نکالنے سے قاصر ہے، پاکستانی عوام حکومت کے پیدا کردہ حالات کی وجہ سے بہت سارے مسائل اور الجھنوںکا شکار ہیں، اس وقت ملک بحرانوں کی زد میں ہے، معاشی بحران اور سیاسی انتشار کے ساتھ ساتھ قوم اخلاقی انحطاط کا شکار ہورہی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم نے عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کی بجائے بالکل اس کے برعکس مسلسل اقدامات کیے ہیں جس سے نوجوانوں میں بڑے پیمانے پر مایوسی اور بے چینی پائی جاتی ہے،  انہوں نے کہا کہ حکومت کے خلاف اپنی تحریک کو جاری رکھیں گے اور آنے والے دنوں میں اس کو مزید منظم کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر عوامی جلسوں کا اہتمام کیا جائے گا ۔ حکومت کو مجبور کریں گے کہ وہ عوام سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرے ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت کسی بھی سرکاری ادارے میں رتی بھر بہتری نہیں لاسکی ۔ دنیا کاواحدملک ہے جہاں دعوے ایمانداری و دیانتداری کے ہیں لیکن کرپشن میں اضافہ ہورہاہے ۔
سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے براہ راست غریب کی جیب پر ہاتھ ڈال رکھاہے جس کے ذریعے کئی سو ارب روپے قیمتوں میں اضافے اور مختلف ٹیکسز کی وصولی کی کی صورت میں بٹورے جاچکے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو وہ وقت دور نہیں جب عوام بڑے پیمانے پر جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم پر جمع ہو کر حکومت کا احتساب کریں گے ۔ جماعت اسلامی اپوزیشن کا حقیقی کردار ادا کرتے ہوئے عوام کی آواز بنے گی اور حکومت کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف مزاحمتی جدوجہد کو جاری رکھے گی۔
سراج الحق نے کہا کہ کارکنان ملک میں سودی نظام کے خاتمے اور حکومت کی طرف سے ہونے والی زیادتیوں کے خلاف اپنی جدوجہد کو تیز کردیں، جماعت اسلامی اب بہترین آپشن ہے وہ وقت دور نہیں جب پاکستان کے اندر حقیقی معنوں میں اللہ کا قانون نافذ اور اسلامی فلاحی راست کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔