لاہور ( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ سونامی کا دور ختم ہورہا ہے، اب فلاحی مملکت کا دور آئے گا۔ انتخابی اصلاحات کا مکمل پیکیج سیاسی جماعتوں کو بھیج دیا ۔متناسب نمائندگی کا اصول اپنا کر ہی جمہوریت کو مستحکم کیا جاسکتاہے ۔ شفاف انتخابات کے بغیر چارہ نہیں ۔ مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف بھر پور تحریک چلارہے ہیں ۔ حلقہ جاتی سطح پر عوام کو منظم کیا جائے گا ۔ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے عام شخص کی زندگی مسائل کا انبا ر بن چکی ہے ۔ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے ۔ اسلامی حکومت کا کام صرف سزائیں دینا نہیں ، بلکہ ایک ایسے نظام کا قیام ہے جس میں ریاست کے ہر شہری کو اس کا حق ملے ۔ اسلامی نظام میں شہریوں کو بلاامتیاز صحت اور تعلیم کی سہولتیں میسر ہوں گی ۔ قانون امیر و غریب کے لیے یکساں اور انصاف دہلیز پر ملے گا ۔ ملک کو قرضوں کے چنگل سے آزادی ملے گی اور زکوۃ و عشر کی بنیاد پر معیشت مستحکم کر کے ملک کو عظیم سلطنت بنایا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں مرکزی سیاسی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امیر لیاقت بلوچ ، امیر شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم ، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور صدر جے آئی یوتھ زبیر گوندل بھی اس موقع پر موجود تھے ۔سراج الحق نے کہاکہ ملک کی معیشت مکمل طور پر آئی ایم ایف کے کنٹرول میں ہے ۔ وزیراعظم اقتدار میں آنے سے پہلے کہا کرتے تھے کہ بھیک اور قرضوں سے ملک نہیں چلایا جاسکتااب روز کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف کی مدد کے بغیر ملک نہیں چل سکتا ۔ پی ٹی آئی نے قوم سے کیے گئے ہر وعدے سے فرار اختیار کیا ۔ گزشتہ تین سال میں پورے شد و مد سے سابقہ ادوار کی پالیسیوں کو جاری رکھا گیا ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں مدینہ ریاست کا ماڈل اپناناہے تو مافیاز ، کرپٹ سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کو حکومتی ایوانوں سے الگ کرنا ہوگا ۔ دیانتداراور قابل قیادت ہی اسلام کے زریں اصولوں پر مبنی نظام قائم کرسکتی ہے ۔ ملک میں پرامن جمہوری اسلامی انقلاب کی ضرورت ہے ۔سراج الحق نے کہاکہ افغانستان سے امریکا کی پسپائی افغان عوام کی سپر طاقتوں کو شکست دینے کی ہیٹرک ہے ۔ امریکی صدر کا یہ بیان کہ آئندہ امریکی نسلوں کو نہ جیتنے والی جنگ میں نہیں دھکیل سکتا، مکمل اعتراف ہے کہ افغانیوں کے جذبہ ایمانی و جذبہ حریت کو کبھی شکست نہیں دی جاسکتی ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری اور فلسطینی عوام کے حوصلے بھی بلند ہیں اور وہاں بھی آزادی کا سورج طلوع ہوگا ۔ انہوں کشمیر پر پاکستانی حکمرانوں کی مسلسل خاموشی پر بھی تعجب و افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوںنے کشمیری و فلسطینی عوام کو یقین دلایا کہ اسلامیان پاکستان ان کی جدوجہد آزادی میں ان کے ساتھ ہیں ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نائب امیر لیاقت بلوچ جو مجلس قائمہ سیاسی انتخابی پارلیمانی و قومی امورکے صدر بھی ہیں ، نے کہاکہ جماعت اسلامی آئندہ الیکشن اپنے جھنڈے اور انتخانی نشان ’’ ترازو ‘‘ کے ساتھ لڑے گی ۔ جماعت اسلامی کے تمام اراکین اور ورکرز قرآن وسنت کا پیغام گھر گھر پہنچائیں ۔ ہماری سیاسی جدوجہد کا مقصد ملک میں نظام مصطفیؐ کا قیام کر کے اسے حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے ۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے کہاکہ پی ٹی آئی نے گزشتہ تین برسوں میں عوام کو سوائے تکلیفوں اور پریشانیوں کے کچھ نہیں دیا ۔ قوم اب کرپٹ اور فرسودہ نظام سے جان چھڑاناچاہتی ہے ۔ جماعت اسلامی ملک میں واحد آپشن ہے ۔ اللہ کی مدد و نصرت اور عوامی طاقت سے کامیابی حاصل کر کے فلاحی پاکستان کے خواب کی تکمیل کریں گے ۔سیاسی کونسل کے اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال ، بلدیاتی الیکشن اور جنرل الیکشن کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ۔ اجلاس منصورہ میں چار گھنٹے جاری رہا جس میں ملک بھر سے جماعت اسلامی کے ذمہ داران نے شرکت کی ۔ اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ عوامی رابطوں کو مزید تیز کیا جائے گا ۔ مہنگائی و بے روزگاری اور سودی معیشت کے خلاف جاری تحریک کے اگلے فیز کے شیڈول کا اعلان بھی جلد کیا جائے گا۔