اسلام آباد (آن لائن)عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیے ہیں کہ خیبرپختونخوا پولیس کرپٹ اور نااہل ہے،اسے تفتیش کرنے کا طریقہ ہی نہیں آتا، پانچویں جماعت کا بچہ کے پی کے پولیس سے بہتر تفتیش کر لے گا، کے پی کے پولیس تفتیش سے متعلق ٹی وی ڈرامے دیکھ لے تو کافی کچھ سیکھ لے گی،اگر تفتیش کا طریقہ ہی نہیں آتا تو قوم کا پیسہ کیوں ضائع کیا جارہا ہے۔جمعرات کو
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے قتل کے ملزم محمد امجد کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے شمائل عزیز کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ایسے کام کرنا ہے تو بہتر ہے کہ پورا کے پی کے محکمہ پولیس ختم کردیں، آپ کو تو قانون کا پتا ہی نہیں،بچوں کی طرح آپ کو دوبارہ قانون پڑھانا پڑے گا۔ عدالت عظمی نے قتل کے ملزم محمد امجد کی ضمانت سے متعلق دائر درخواست نمٹاتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ملزم محمد امجد کے کیس کا جلد از جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت عظمیٰنے قرار دیا ہے کہ پراسیکیوشن نے ہائیکورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی،18 فروری کو چالان جمع ہوا اور اب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوسکیں، عدالت عظمیٰ کے حکم کی کاپی ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے اور پراسیکیوشن ٹیم کو دی جائے۔ ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے تیاری اور معاونت کے لیے عدالت میں قانونی مواد لے کر آئیں۔واضح رہے کہ حویلیاں کے رہائشی محمد امجد پر پڑوسن کو فائرنگ کر کے قتل کرنے کا الزام ہے۔