کراچی (رپورٹ: حماد حسین) ووکیشنل ٹریننگ کالج کوٹری کی اسٹاف کالونی میں با اثر سرکاری ملازمین کا10 سال سے زاید عرصے سے قبضہ قائم ہے۔ قبضہ کرنے والوں میں ڈپٹی کمشنر آفس جامشورو، پولیس اور پاکستان ورکس ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین اور افسران شامل ہیں۔ متعلقہ کالج کے ملازمین اور افسران گزشتہ کئی سال سے مکانات کی الاٹمنٹ کے باوجود رہائش سے محروم ہیں۔ ان کالونیوں میں غیر قانونی تعمیرات کا انکشاف ہوا ہے۔ ایسٹیوٹا افسران اسٹاف کالونی کے مکانات پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی اور مکانات خالی کرانے میں تاحال ناکام ہیں۔ ذرائع کے مطابق ووکیشنل ٹریننگ کالج کوٹری کی اسٹاف کالونی میں بااثر سرکاری ملازمین غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہیں۔ ایسٹیوٹا اور ریجنل ڈائریکٹریٹ کارروائی سے گریزاں ہیں۔ ذرائع کے مطابق30 نومبر 2010ء سے مکان نمبرE-2 پر ڈپٹی کمشنر آفس جامشورو کے ملازم خالد حسین لغاری،یکم مئی2007ء سے مکان نمبرF-2 پرڈپٹی کمشنر آفس جامشورو کے ملازم بشیر احمد، 17جون 2009ء سے ڈپٹی کمشنر آفس جامشورو کے ملازم محمد یاسین لغاری مکان نمبرF-10 پر، 30جون 2010ء سے ڈپٹی کمشنر آفس جامشورو کے ملازم حاکم علی راجر مکان نمبرF-11پر، یکم مارچ 2006ء سے محکمہ پولیس میں تعینات اے ایس آئی زاہد حسین جھٹیال مکان نمبرE-3 پر، یکم مارچ 2007ء سے محکمہ پولیس میں تعینات اے ایس آئی کارو خان نے مکان نمبر F-4 پر، یکم مئی2007ء سے مکان نمبرF-1پرپاکستان ورکس ڈیپارٹمنٹ کے ملازم سعیداحمد، یکم ستمبر2009ء سے مکان نمبر H-2 پر پاکستان ورکس ڈپارٹمنٹ کے ملازم نذیراحمد‘ 8مارچ2007ء سے مکان نمبر H-4 پرپاکستان ورکس ڈپارٹمنٹ کے ملازم شبیر احمد ‘17 جون 2009ء سے مکان نمبر F-6 پر سہیل احمد نامی پیش امام، 30ستمبر2010ء سے مکان نمبر G-1 پرووکیشنل ٹریننگ کالج کوٹری کے سابق چوکیدار محمد رمضان، 30 ستمبر 2009ء سے مکان نمبر E-5 پر محمد عرس غیر قانونی طور پر قابضہیں۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اسٹاف کالونی میںغیر متعلقہ افراد رہائش پذیر ہیں جس کی اطلاع اسٹیٹ افسر کو بھی دی گئی تھی تاہم پرنسپل اور دیگر افسران ان افراد کے خلاف کارروائی نہیں کرتے تھے۔ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ایسٹیوٹا ذوالفقار جتوئی کا کہنا تھا کہ ہم نے ووکیشنل ٹریننگ کالج کوٹری کی اسٹاف کالونی کے کچھ مکانات پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف کمشنر جامشورو، محکمہ اینٹی انکروچمنٹ کو بھی کئی بار خطوط ارسال کیے ہیں تاہم ان کی جانب سے کوئی خاطر خواہ جواب موصول نہیں ہوا۔ سندھ بھر میں قائم اسٹاف کالونی پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف ہم نے ایک لائحہ عمل تیار کرلیاہے۔