اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ میں اسلحہ برآمدگی کے ملزم گل رحمن کی درخواست ضمانت پر سماعت،عدالت عظمیٰ نے 14 روز میں چالان پیش نہ کرنے پر کے پی حکومت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ملزم گل رحمن کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی ہے۔ دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریمارکس دیے کہ 2 ماہ سے ملزم کو جیل میں بند کیا ہوا ہے چالان پیش کیوں نہیں کیا گیا،انگریز قانون بنا کے گیا مگر ہم 1947ء سے آج تک اس پر عمل نہیں کر سکے،کے پی حکومت کس قانون کے تحت اسلحہ برآمدگی کے ملزم کو اتنا عرصہ جیل میں رکھ سکتی ہے، اس طرح کے مقدمات کا 2 روز میں فیصلہ ہو جانا چاہیے، ایسے کیسز میں تحقیقات مکمل کر کے 14 روز میں چالان پیش کرنا ہوتا ہے،کے پی میں اس طرح کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے چیف سیکرٹری، ہوم ڈیپارٹمنٹ اور ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو 14 روزہ چالان سے متعلق رپورٹ ایک ماہ کے اندر چیمبر میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ اگر ایک ماہ میں رپورٹ نہ دی گئی تو توہین عدالت کی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔ نوشہرہ کے رہائشی گل رحمن سے رائفل اور پستول سمیت گولیاں برآمد ہوئی تھیں۔