سوات: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ موقع ملا تو خیبر پختونخوا کو پنجاب سے آگے لے کر جائیں گے اور پاکستان کا بہترین صوبہ بنائیں گے
سوات میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی جانب سے سوات کے عوام کو سلام ہو اور میں آپ کو یہ بتانے آیا ہوں کہ نواز شریف کی قیادت میں 2013کے بعد دن رات محنت سے 24 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی، میرے کانوں میں عمران خان کے وہ الفاظ گونجتے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں ساڑھے 300 منی ڈیم بنا کر صرف خیبرپختونخوا میں نہیں بلکہ پورے پاکستان کو سستی بجلی فراہم کروں گا اور پھر کیا ہوا۔
نواز شریف نے 2018 تک 14 ہزار میگاواٹ بجلی کا اضافہ کرکے 20،20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کی تھی لیکن یہ حکومت آئی اور آج سستی بجلی تو دور کی بات مہنگی بجلی بھی دستیاب نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور حکومت میں پنجاب کے تمام اسپتالوں میں دوائیں مفت ملتی تھیں آج دوائیں بھی چھین لی گئیں، لیکن آج مریض علاج کے لیے در بدر پھررہا ہے، عمران خان کے دور میں مہنگائی آسمان پر پہنچ گئی، آج پاکستان بنانے والوں کی روحیں تڑپ رہی ہوں گی، بنی گالہ کے محل میں بیٹھے عمران نیازی کو سوات کے عوام کا کیا پتا؟، خیبر پختون خوا میں بھی عوام کا برا حال ہے، پشاور بی آر ٹی میں اربوں روپے کمائے گئے، نواز شریف کی قیادت میں بی آر ٹی کا پروجیکٹ بنتا تو ہزار گنا بہتر ہوتا اور ہم یہ پروجیکٹ لاہور کی میٹرو سروس سے پہلے مکمل کرلیتے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جس شخص نے کہا تھا 90 دنوں میں کرپشن ختم کردوں گا، اگر روپے کی قیمت ڈالر کے مقابلے میں گرتی ہے تو سمجھیں وہ وزیراعظم چور ہے، صدر مسلم لیگ (ن)نے کہا کہ میں مالم جبہ جانا چاہتا ہوں مگر ڈرتا ہوں وہاں کرپشن کسی اور نے کی لیکن قومی احتساب بیورو (نیب) مجھے ایک مرتبہ پر نہ دھرلے کیونکہ نیب نیازی کو مجھے دھرنے کا شوق ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس لیے مالم جبہ نہیں جا رہا ہوں کہیں کوئی یہ نہ سمجھے کہ یہ بھی میں نے بنایا تھا لیکن میں مالم جبہ اس وقت جاؤں گا جب پاکستان میں پی ڈی ایم عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوگی۔پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں اللہ نے اگر ہمیں موقع دیا تو ہم کے پی کو پنجاب سے آگے لے کر جائیں گے اور پاکستان کا بہترین صوبہ بنائیں گے، یہ باتیں خالی خولی نہیں ہیں بلکہ حقائق خود بولتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ غربت کے خلاف، مہنگائی کے خلاف، ظلم و زیادتی کے خلاف انقلاب آنا چاہیے، اس نظام کے خلاف انقلاب آنا چاہیے، اس ملک میں انصاف کا انقلاب آنا چاہیے اور ملک کے اندر سماجی، اسلامی رفاہی ریاست کا انقلاب آنا چاہیے، اس کے بغیر یہ ملک اقوام عالم میں اپنا وجود نہ منوا سکے گا۔
انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کہتے ہیں مسئلہ کشمیر حل ہوجائے تو ایٹمی طاقت کی ضرورت نہیں ہے، ایٹمی طاقت تو پاکستان کا دفاع ہے، دشمن اس کی وجہ سے ہمیں میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا ہے۔