نوابشاہ (سٹی رپورٹر) بجلی کے بحران نے بدترین صورتحال اختیار کرلی ہے جسکے باعث نوابشاہ کی نمائندگی کرتے ہوئے نوابشاہ شہری اتحاد نے احتجاجی تحریک کا آغاز کر دیا ہے نوابشاہ شہری اتحاد نے تحریک کا آغاز اتوار کو دن بارہ بجے نوابشاہ پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے سے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کیا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین الحاج اسلم شیخ، صدر میر خالق داد بروہی، جنرل سیکرٹری اختیار تنیو، وائس چیئرمین ذکاء الدین مغل، سینئر نائب صدر راؤ محمد رفیق، نائب صدر منظور احمد شیخ، نائب صدر نعمان غنی، ڈپٹی سیکرٹری مراد بلوچ، جوائنٹ سیکرٹری احمد خان، فنانس سیکرٹری آصف قریشی، پریس سیکرٹری کاشف رضا کا کہنا ہے کہ بجلی بحران نے انتہائی بدترین صورتحال اختیار کرلی ہے، 14 گھنٹے سے زائد کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے سخت گرمی میں عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ بہت بڑے پیمانے پر حیسکو کے واجب الادا رقم سرکاری محکموں کے ذمے ہے لیکن اس کے بھیانک نتائج عوام کو بھگتنا پڑرہے ہیں، ہر سال کی طرح اس سال بھی عوام کو ذہنی اذیت کا شکار سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا جارہا ہے۔ موجودہ حکومت کو تین سال کا عرصہ ہونے کو ہے لیکن عوام کو آج بھی پرانے نظام کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حیسکو میں موجود کالی بھیڑوں نے چوری کے راستے خود عوام کو دکھائے ہیں، جو عوام باقاعدگی سے بل جمع کرواتے ہیں، ہمیں بتایا جائے کہ ان کا کیا جرم ہے کہ وہ اس سزا کو بھگت رہے ہیں۔ حکومت نے جو فارمولا طے کیا تھا اس سے روگردانی کرتی ہوئی نظر آتی ہے جن علاقوں میں ریکوری زیرو پرسنٹ ہے وہاں بجلی کی ترسیل سو فیصد ہونی چاہیے۔ وزیراعظم عمران خان حیسکو کی کالی بھیڑوں کے کالے کرتوتوں پر جو سب کے سامنے عیاں ہیں پر گرفت کریں اور اپنی حکومت کو ایک نئے رول ماڈل کی شکل میں عوام کے سامنے لائیں تاکہ غریب عوام جو جنریٹرز اور سولر نہیں خرید سکتے ان کے خیر خواہ بنیں۔