دادو(نمائندہ جسارت) تھانہ خداآباد کی حدود میں بااثر افراد نے پولیس کے گٹھ جوڑ سے دیہاتیوں کا جینا اجیرن کردیا۔ دیہاتیوں کا علاقے کی بااثر شخصیت سید امام بخش شاہ اور پولیس کیخلاف پریس کانفرنس۔ ضلع دادو کے تھانہ خداآباد کی حدود میں واقع گائوں خیر محمد پنہور کے مکینوں شیر خان پنہور، غلام مرتضیٰ پنہور اور محمد ابراہیم پنہور کی قیادت میں دیہاتیوں نے احتجاج کے بعد دادو پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گاثوں کے بااثر افراد سید گل محمد شاہ، سید امام بخش شاہ، سید عبیداللہ شاہ، مظفر کھوکھر، بابر پنجابی سمیت دیگر دیہہ کلہوڑا میں واقعہ ہماری وراثتی 80 ایکڑ زرعی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ملزمان کیخلاف جب تھانہ خداآباد پر رپورٹ درج کرانے جاتے ہیں تو تھانیدار ابراہیم بوزدار بااثر ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کے بجائے ملزمان کی پشت پناہی کر کے ہمیں گرفتار کیے جانے کے ساتھ ہم پر مقدمے درج کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او ابراہیم بوزدار نے بھاری رشوت کے عوض چار روز قبل ہمارے اوپر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا اور مقدمے میں نامزد تمام افراد نے دادو کی عدالت سے ضمانت بھی حاصل کر رکھی ہے، تاہم پھر بھی پولیس ہمارے گھروں پر دھاوے بول کر چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے اور گھروں پر فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بااثر افراد کے ساتھ پولیس مل کر ہمیں ہماری زمینوں سے بے دخل کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کی وجہ سے ہم نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سید امام بخش شاہ محکمہ خزانہ میں ملازم ہے، جس نے کروڑوں روپے کی کرپشن کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہا ہے، برسوں پہلے پیدل چلنے والا سید امام بخش شاہ اب کروڑوں اربوں روپے کی ملکیت کا مالک بن گیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی حیدرآباد اور ایس ایس پی دادو سے مطالبہ کیا ہے کہ سید امام بخش شاہ اور ان کے ساتھیوں سمیت پولیس کے بدمست ایس ایچ او ابراہیم بوزدار کیخلاف قانونی کارروائی کرکے ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے اور امام بخش شاہ کیخلاف تحقیقات کی جائے۔