اسلام آباد (آن لائن +مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایل این جی کی قلت پیدا کر کے مہنگا فرنس آئل خریدا جارہا ہے ،کورونا وبا کے دوران ایل این جی کے نئے معاہدے نہ کر کے 8ارب ڈالر کا نقصان کیا گیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بتایا جائے بجلی کی لوڈشیڈنگ کیوں کی جارہی ہے ؟ پاور پلانٹس کیوں بند پڑے ہیں ؟انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی زیادہ ہے تو 7 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے ؟ شاہد خاقان کا کہنا تھاکہ نوازشریف کے جن پلانٹس کو مہنگا کہتے ہیں وہ چل رہے ہیں، وزرا جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں، بتایا جائے ایل این جی کے ٹرمینل کیوں نہیں لگ سکے ؟ ان کا کہنا تھاکہ ایل این جی کی قلت پیدا کرکے مہنگا فرنس آئل خریدا جا رہا ہے، کورونا کے دوران ایل این جی کے نئے معاہدے نہ کرکے 8 ارب ڈالر کا نقصان کیا گیا، بات صرف نااہلی کی نہیں یہ آپ کی کرپشن تک جاتی ہے۔حکومتی نااہلی کی وجہ سے عوام لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی جانتے ہیں کہ ملک کے مسائل کیا ہیں ان کا حل کیا ہے ۔وزرا کو یہ نہیں پتا کہ کون سے پلانٹ ایل این جی پر چلتے ہیں اور کون سے فرنس آئل پر چلتے ہیں ۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ تھا کہ بات نااہلی کی نہیں کرپشن کی ہے ۔ ایک ایک فرنس آئل کے جہازپر ایک ایک ارب کمیشن لیا جاتا ہے ۔ میں سب جانتا ہوں کون اس معاملے میں کرپشن کررہا ہے ۔ جو وزیر نکالے گئے انہوں نے کہا کہ ٹرانسمیشن کا کوئی انتظام نہیں۔