سکھر‘اسلام آ باد(آن لائن+صباح نیوز) خورشید شاہ کو 2سال سے اسپتال میں رکھنے کا معاملہ ، عدالت عالیہ نے تحریری آرڈر جاری کردیا، تحریری فیصلے میں سابق آئی جی جیل خانہ جات طلب۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی سلیکشن میں میں بھی قصور وار ہوں، چیئرمین نیب کی تعیناتی کے وقت اعلیٰ قیادت سے مشاورت کی تھی۔ انہوںنے کہا کہ ملک اور عوام تکلیف سے گزر رہےہیں، گیس کی شارٹیج اور بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی میں بجٹ اجلاس میں شرکت کے لیے آیا تاہم مجھے بجٹ کے اہم سیشن میں شرکت سے روکا گیا، میرا پروڈکشن آرڈر اسمبلی کے سیشن تک تھا وہ ختم ہو گیا، اسمبلی میں فنانس بل پر ووٹنگ میں حصہ لیا، فنانس بل پر ووٹنگ کے لیے روکا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں اپنی تکالیف پر بات نہیں کروں گا، موجودہ حکومت کہتی ہے کہ سب ٹھیک چل رہا ہے، پہلی دفعہ دیکھا کہ جون،جولائی میں بھی گیس کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اس ملک کے چنے ہوئے لوگوں کی جگہ ہے جہاں عوام کی بات کرتے ہیں، حکومت کے رویے نے پارلیمنٹ میں مایوس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کی تقریر کو شور شرابے کی نذر کرنے کی کوشش کی،(ن) لیگ کے 14 ارکان اسمبلی کا اجلاس میں نہ آنا سوالیہ نشان ہے، پیپلز پارٹی کے 2 ارکان نہیں آئے،انہیں کورونا تھا۔