اسلام آباد (صباح نیوز) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی کوششوں سے حکومت اپوزیشن باہم شیروشکر ہوگئی، خاموشی سے وزیراعظم کا ایوان میں خطاب سنا، دن بھر پارلیمانی ڈپلو میسی کا سلسلہ جاری رہا تاہم پاکستان مسلم لیگ(ن)اپوزیشن کے مشاورتی اجلاس کے فیصلوں کی لاج نہ رکھ سکی۔ بدھ کو بجٹ اجلاس کے حوالے سے اپوزیشن کے 2 اجلاس ہوئے تھے پہلے اجلاس میں اپوزیشن کی بیٹھک ہوئی تھی جس میں رانا تنویر حسین، شاہد خاقان عباسی، مولانا اسعد محمود اور محسن داوڑ شریک ہوئے۔ پیپلزپارٹی کے ارکان نہ آسکے ۔ ذرائع کے مطابق اس محدود مشاورتی بیٹھک میں طے پایا تھا کہ وزیراعظم کے خطاب کے موقع پر ایوان میں احتجاج کیا جائے گا۔ احتجاج کے لیے پارلیمانی انداز اختیار کیا جائے گا۔ پاکستان مسلم لیگ(ن)فیصلے کی پاسداری نہ کرسکی اور اس اجلاس کے بعد کچھ ہی دیر بعد اسپیکر چیمبر سے مسلم لیگ(ن)کے رہنمائوں کو پیغام آگیا تھا کہ اسدقیصر ان کے منتظر ہیں۔ اس دوران پیپلزپارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف کو بھی پیغام بھجوایا گیا وہ بھی اسپیکر چیمبر پہنچ گئے سابق اسپیکر ایاز صادق بھی موجود تھے۔ اسد قیصر نے وزیراعظم کے خطاب کے لیے پرامن ماحول کے لیے اپوزیشن سے تعاون طلب کیا اور حکومت اپوزیشن کو قریب لے آئے۔ اپوزیشن کے بعض رہنما تو اپنی نشستوں سر جھکائے عمران خان کا خطاب سن رہے تھے۔ چھوٹی جماعتوں نے احتجاج کے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے کے حوالے شکوے شکایت شروع کردیے آنے والے دنوں میں اس کا واضح اظہار متوقع ہے.