اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصر اور جمعیت علماء اسلام کے مولانا اسعد محمود کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور دونوں نے ایک دوسرے پر ڈکٹیشن کے الزامات لگائے۔
قومی اسمبلی اجلاس کے دوران مولانا اسعد محمود اور اسد قیصر کے مابین مکالمہ ہوا، مولانا اسعد نے کہا کہ آپ کو حکومتی بینچوں میں بیٹھے اراکان ڈکٹیٹ کرتے ہیں جس پر اسپیکر نے کہا کہ حکومتی بنچز پر بیٹھے مخدوم آپ کو ڈکٹیٹ کرتے ہیں، کسی مسئلے پر آپ کا وزیراعظم نہیں بھاگا، کسی میں جرات نہیں کہ مجھے ڈکٹیٹ کرے۔
مولانا اسعد محمود نے کہا کہ آج اور کل کی کارروائی جانبدارانہ ہےہم اس کارروائی کو نہیں مانتے مطالبہ کرتے ہیں ایوان کی کارروائی آئین کے مطابق چلائی جائے، حکومت کہتی ہے بجٹ اچھا اپوزیشن کہتی ہے عوام دشمن ہے۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ کمیٹی بنا کر فیصلہ کیا جائے کہ ایوان کا ماحول خراب کرنے کا اصل مجرم کون تھا، ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ، بھیک نہیں مانگیں گے، آپ کے وزیر میز پر اچھل کر قائد حزب اختلاف کو نشانہ بنا رہے تھےآپ نے ان ایم این ایز کے خلاف کارروائی کی جو پارلیمنٹ میں موجود ہی نہیں تھے۔