سکھر(نمائندہ جسارت)پیپلزپارٹی کے رہنماءخورشید شاہ کو این آئی سی وی ڈی میں رکھنے کا معاملہ ،عدالت عالیہ نے سندھ حکومت اور اسپتال انتظامیہ سے ایک دن میں جواب طلب کرلیا ،جواب نہ دینے کی صورت میں وزیر اعلیٰ سندھ کو طلب کرنے کا انتباہ بھی دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں پی ٹی آئی کے رہنما سید طاہر حسین شاہ کی جانب سے پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماءسید خورشید احمد شاہ جو کہ آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں ملزم ہیں کو گزشتہ کئی ماہ سے این آئی سی وی ڈی میں داخل رکھنے کے خلاف دائر پٹیشن کی سماعت کی سماعت کے دوران این آئی سی وی ڈی کا نمائندہ عدالت میں خورشید شاہ کو اسپتال میں رکھنے کے حوالے سے کوئی معقول وجہ پیش نہ کرسکا جس پر عدالت عالیہ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت اور اسپتال انتظامیہ کو ایک دن میں خورشید شاہ کو اسپتال میں رکھنے کی معقول وجہ پیش کرنے کا حکم دیا جس پر سرکاری وکیل نے اعتراض کیا کہ ایک دن میں اس حوالے سے رپورٹ پیش نہیں کی جاسکتی جس پر عدالت عالیہ نے انتباہ دیا کہ اگر ایک دن میں رپورٹ پیش نہ ہوئی تو پھر وزیراعلیٰ سندھ کو ایک دن میں عدالت میں بلانے کا حکم بھی دیا جاسکتاہے بعدازاں عدالت نے سماعت ایک دن تک کے لیے ملتوی کردی۔