دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران نوازملیشیاؤں نے شام میں امریکی اڈے پر گولہ باری کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق کارروائی کے دوران شام کے مشرق میں واقع العمرآئل فیلڈ میں امریکا کے ایک فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔ شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے مطابق حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،تاہم عسکری اڈے کو نقصان کو پہنچا۔ جواب میں امریکا کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کے توپ خانے نے شام کے سرحدی قصبے المیادین میں ایران نواز ملیشیاؤں کے ٹھکانوں پر شدید گولہ باری کی۔ اس سے قبل پیر کے روز امریکی محکمہ دفاع نے عراق میں حشد شعبی اورشام میں ایران نوازملیشیاؤں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کا دعویٰ کیا تھا،جس کے بعد حشدشعبی نے اپنے جنگجوؤں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ ادھر وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ صدر جوبائیڈن کا عراق اور شام میں ایرانی ملیشیا پرحملے کا فیصلہ درست ہے۔ جین ساکی کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کو خطے میں امریکی فوج پر کسی بھی حملے کا جواب دینے کا حق حاصل ہے۔ دوسری جانب امریکی نیوز چینل سی این این کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ شام اور عراق میں ایرانی ڈرون امریکی دفاعی نظام کو چکمہ دے سکتے ہیں۔ اس چیز کو لے کر امریکی سی آئی اے بھی بہت فکر مند ہے۔ ایرانی ڈرون سستے ہونے کے ساتھ ساتھ 30 کلو دھماکا خیز مواد لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔