کراچی (رپورٹ : محمد عارف میمن ) بلدیہ ٹائون میںسیکٹر 9بلاک بی میں واحد فٹبال گرائونڈ کچرے کے ڈھیر میں تبدیل، انتظامیہ کی نااہلی نے میدان کو گاربیچ پوائنٹ بنا دیا۔ کھیلوں کی سرگرمیاں معطل، نوجوان کھلاڑی مایوسی کا شکار ہونے لگے، علاقے میں ایک ہی گرائونڈ بچا ہے وہ بھی کچرے اورسیوریج کے پانی سے بھر دیاگیاہے ، کھیلنے کے لیے کوئی جگہ موجود نہیں جہاں پر کھیل سکیں، نوجوانوں کا شکوہ ۔ تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹائون سیکٹر نائن بی میں موجودفٹبال گرائونڈ گزشتہ دس سال سے زائد کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے ، گھر گھر سے کچرا اٹھانے والی گاڑیوں نے میدان کو ڈمپنگ پوائنٹ بنادیا۔ تمام علاقے کا کچرا گرائونڈ میں لاکر جمع کیاجاتا ہے ، جہاں سے دو چار دن بعد ایک گاڑی میں اسے منتقل کیاجاتا ہے ‘ کچرے کے ڈھیر کے سبب میدان میں گزشتہ کئی سالوں سے کھیلوں کی سرگرمیاں معطل ہوچکی ہیں ، اس سلسلے میں کئی مرتبہ نوجوانوں نے اپنی مدد آپ کے تحت گرائونڈ کو صاف کرواچکے ہیں ، لیکن انتظامیہ کی نااہلی اور سازش کے تحت اگلے ہی روز پھر سے وہاں کچرا لاکر ڈمپ کردیاجاتا ہے۔ متعدد شکایات کے باوجود ٹائون انتظامیہ کی جانب سے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ شہری عامر کے مطابق ٹائون میں آصف بیگ سے کئی بار گرائونڈکی صفائی کا کہا ہے مگر آج تک انہوںنے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی کے متعلقہ افسران کو بھی اس سلسلے میں آگاہ کرچکے ہیں تاہم وہ بھی مسئلے کے حل میں ناکام نظر آتے ہیں ۔ علاقہ مکین کے مطابق کچرے کے ڈھیر کا مسئلہ حل نہیں ہوا کہ سیوریج کے پانی نے گرائونڈ کا رخ کرکے رہی سہی کسر پوری کردی ہے۔ موقع پر موجود ایک بزرگ شہری واجد خان نے بتایا کہ ہم اپنے بچوںکو کسی پارک میں نہیں لے جاسکتے ، لیکن ہمارے پاس یہ ایک گرائونڈ تھا جسے انتظامیہ نے اپنی نااہلی کے ذریعے تباہ کردیا۔ آج ہمارے بچے گرائونڈ کے ہوتے ہوئے بھی گلیوں میں کھیل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دس سال پہلے گرائونڈ میں فٹبال جال تک لگے ہوئے تھے جو آہستہ آہستہ منشیات کے عادی لوگوں نے نکال کر بیچنا شروع کردیے اور آج اس کا نام ونشان تک موجود نہیں ۔ علاقہ مکین کے مطابق گرائونڈ میں سیوریج کا پانی اتنا بھرجا تا ہے کہ یہاں سے گزرنا تک مشکل ہوجاتا ہے ، اب وہی صورت حال دوبارہ ہورہی ہے۔ واٹر بورڈ اینڈ سیوریج بورڈ کے حکام یہاں آتے نہیں اور اس وجہ سے یہ مسئلہ حل ہونا نہیں ۔ علاقہ مکین نے اس سلسلے میں وزیراعلیٰ سندھ اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سے مطالبہ کیا کہ وہ یہاں کے رہنے والوں کے لیے سہولیات کا بندوبست کریں، گرائونڈ تباہ ہورہے ہیں ،گرائونڈ کے ساتھ سرکاری ڈسپنسری کی جگہ موجود ہے لیکن یہاں آج تک ڈسپنسری قائم نہیں ہوسکی۔ ہمیں انسان سمجھا جائے اور ہمیں بھی دیگر شہریوں کی طرح سہولیات مہیا کی جائیں، ہم بھی کراچی کے رہنے والے مگر ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک سمجھ سے بالا تر ہے۔