خورشید شاہ احتساب عدالت سکھر میں پیش‘2گواہان کے بیانات قلم بند

75

سکھر(نمائندہ جسارت)پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ احتساب عدالت سکھر میں پیش ہوئے۔دوران سماعت2 گواہان کے بیانات قلم بندکیے گئے۔عدالت نے سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی ۔تفصیلات کے مطابق سید خورشید شاہ آمدن سے زایداثاثہ جات ریفرنس میںگزشتہ روزاحتساب عدالت سکھرمیں پیش ہوئے ۔جج فریدانورقاضی نے ریفرنس کی سماعت کی۔ خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں شرکت کے لیے پروڈکشن آرڈرکی کاپی عدالت میں پیش کی اور عدلات کو آگاہ کیا کہ انہیں قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کرنی ہے لہٰذا وہ سماعت کے موقع پر غیر حاضر ہوںگے۔عدالت کو اطلاع کے بعد وہ اسلام آباد روانہ ہوگئے۔احتساب عدالت نے 2 گواہان کے بیانات قلم بندکیے۔صوبائی وزیر سید اویس قادرشاہ، رکن سندھ اسمبلی سید فرخ شاہ اور دیگرنامزدملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ریفرنس کی سماعت 4 گھنٹے جاری رہی۔بیانات اور دلائل کے بعد عدالت سماعت19جولائی تک ملتوی کردی گئی۔خورشیدشاہ اور ان کی فیملی کے خلاف ایک ارب 24 کروڑ کے آمدن سے زایداثاثہ جات بنانے کا ریفرنس دائر ہے ۔علاوہ ازیں سکھر کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ پہلی فرصت میں حزب اختلاف کو اعتماد میں لے۔ان کا کہنا تھا کہ میں پارلیمنٹ سے مایوس ہوں اور ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہیں،قوم مایوس ہو چکی ہے مگر کہتا ہوں پارلیمنٹ سے نا امید نہیں ہونا چاہیے ، مجھے پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرنے کی سزا ملی ہے، دھماکے ہو رہے ہیں اور عوام خوفزدہ ہیں، اس وقت مل کر بات کرنے کی ضرورت ہے اور حکومت کو چاہیے کہ وہ پہلی فرصت میں حزب اختلاف کو اعتماد میں لے۔