عمران خان مسئلہ محصورین کے حل کے اقدام کریں‘ پی آر سی

673

جدہ میں مجلس محصورین پاکستان (پی آر سی) کے کنوینرسید احسان الحق کی صدارت میں ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں بنگلا دیش کے شہر ڈھاکا کے نزدیک نرائن گنج اور کمپنی بگان میں مقامی اتھارٹی کے ذریعے 25 جون تک کیمپوں کو خالی کرنے کےانتباہ کی شدید مذمت کی گئی۔ سید احسان الحق نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے اپیل کہ وہ بنگلا دیش میں 66 کیمپوں میں محصور ڈھائی لاکھ پاکستانیوں کے مسئلے کے حل کے لیے جلد از جلد اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ 1971ء میں سقوط ڈھاکا کے بعد سے ان کیمپوں میں یہ افراد انتہائی کسمپری کی زندگی گزار رہے ہیں ۔ ان کی گزر اوقات معمولی کاموں پرہے، جیسے سائیکل رکشہ کھینچنا، سلائی بُنائی کرنا، مزدوری وغیرہ کرنا۔ اس لطیے ان کے پاس کیمپوں سے باہر کرایہ پر گھر لینے کی سکت نہیں ہے۔ چونکہ محصورین ، بنگلا دیش کے شہری نہیں ہیں اس لیے انھیں تعلیم، صحت اور ملازمتوں کی سہولت بھی نہیں ہے۔
احسان الحق نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی کہ نرائن گنج اور کمپنی بگان کیمپوں سے بے دخلی اور خالی کرنے کےنوٹس کے بارے میں وہ بنگلا دیش میں پاکستانی ہائی کمشنر کو ہدایت کریں کہ وہ باضابطہ طور پر وزیر اعظم بنگلا دیش شیخ حسینہ واجد سے رابطہ کریں اور جب تک کہ ان کیمپوں میں مقیم افراد کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوتا، اس وقت تک ان کے کیمپوں سے انخلا کو روکا جائے۔۔ احسان الحق نے کہا کہ پی آر سی نے وزیر اعظم عمران خان کو 20 جولائی 2020ء کو ایک خط بھیجا تھا جس میں رائے شماری کی تجویزدی گئی تھی کہ جو لوگ آسانی سے بنگلا دیش میں آباد ہوسکتے ہیں، انہیں وہیں رہائش اور بنیادی سہولتیں مہیا کی جائیں اور باقی کو ان کی رائے مطابق وطن واپس بھیج دیا جائے۔ اس کا م میں رابطہ عالم اسلامی، تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) ، یو این ایچ سی آر اور دیگر انسانی فلاح و بہبود کی تنظیموں سے مدد مل سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا اس سلسلے میں مزید تفصیلات مجوزہ خط میں ارسال کی گئی ہیں۔
اجلاس میں ایس پی جی آر سی کے اسسٹنٹ جنرل سکرٹری ہارون رشید کی ڈھاکا میں پریس کانفرنس کی بھر پور حمایت کی گئی۔ اجلاس میں جن ارکان نے شرکت کی، ان میں شمس الدین الطاف، انجینئر سید نصیر الدین، سید نیاز احمد، سید اسلم تنویر، خالد جاوید، قاری محمد آصف، زمرد خان سیفی اور اسرار خان شامل تھے۔ آخر میں شمس الدین الطاف نے سید مسرت خلیل اور ظفر علی کی جلد مکمل صحتیابی کی دعا ۔