مودی کی کشمیری رہنماؤں کیساتھ بیٹھک ناٹک تھی، شاہ محمود قریشی

183

اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی کا مقبوضہ کشمیر کے رہنماوں کیساتھ بیٹھک ایک ناٹک تھا ، اس کا کچھ حاصل حصول نہیں تھا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے گا اور ہندوستان کے وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ 5 اگست 2019 کے اقدامات کے باعث کشمیری ناراض ہیں، پانچ اگست کے اقدامات واپس لینے سے ہی مقبوضہ کشمیر کے حالات بہتر ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی وزیراعظم سے کشمیری سیاسی قیادت سے ملاقات بے نتیجہ ثابت ہوئی ہے جبکہ ملاقات میں کشمیری حریت قیادت کو دعوت نہیں دی گئی۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ مودی اور کشمیری قیادت کی ملاقات میں کشمیری قیادت نے 5 اگست کے اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کشمیری قیادت نے 5 اگست کے اقدامات کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری سیاسی قیادت کو ان کے مطالبات کا ٹھوس جواب نہیں ملا ہے جبکہ بھارتی اقدامات سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بے انتہا مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، مقبوضہ کشمیر کا سیاحتی شعبہ بری طرح متاثر ہوا اور بنیادی انسانی حقوق سلب ہو چکے ہیں جبکہ بے انتہا مظالم کے باوجود بھارت کشمیریوں کے عزم کو توڑ نہ سکا ہے، کشمیری سیاسی قیادت بنیادی انسانی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں، کشمیری اپنے بنیادی تشخص اور جمہوریت کی بحالی چاہتے ہیں، آج بھی کشمیری اپنے تشخص اور حق خوداری کے حق کی تلاش میں ہیں۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں اقوام متحدہ کی فوج کی تعیناتی کے کسی پروگرام علم نہیں ہے، ترک فوج کو کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی سنبھالنے کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نیو کلیئر پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی ہے، پاکستان کی نیو کلیئر وہی ہے جو پہلے دن سے ہے اور اس کی حفاظت ہر طرح سے کی جا رہی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر کیڈیمو گرافک تبدیلی کا معاملہ ہر فورم پر اٹھایا ہے۔