خواتین اور ان کا سیاسی کردار

522

گزشتہ دنوں ایک ٹاک شو پر مجھ سے سوال ہوا کہ لوگوں کا خیال ہے کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو وہ خواتین کو برقع پہنا کر گھروں میں پابند کردے گی۔ میں نے وہاں بھی اینکر پرسن کو جواب دیا لیکن مجھے ضرورت محسوس ہوئی کہ اس سوال کا جواب تفصیلی آنا چاہیے اور یہ جو غلط فہمی جماعت اسلامی کے بارے میں پھیلائی جاتی ہے اسے دور ہونا چاہیے۔ جماعت اسلامی وہ واحد جماعت ہے جو عوامی بھی ہے، سیاسی بھی اور جمہوری بھی ہے۔ 1941 سے لے کر آج تک جماعت کا اندرونی نظام، شریعت کا پابند ہے اور اسلامی اخلاق پر مبنی ہے۔ جماعت اسلامی کی عام کارکن خاتون ہر منصب تک پہنچ سکتی ہے۔ جماعت اسلامی دیگر سیاسی پارٹیوں کی طرح کسی خاندان، برادری یا فرد واحد کی پراپرٹی نہیں، نہ ہی کسی جاگیردار اور سرمایہ دار یا کسی خاندان کی خاطر بنی ہے۔ یہ پاکستان کی واحد جمہوری اور نظریاتی جماعت ہے جس میں کوئی بھی احتساب سے بالاتر نہیں۔ جس میں کوئی فرد جماعت کے دستور سے بالاتر نہیں۔ جس میں ہم سب ایک جیسے کارکنان ہیں۔ ہم سب برابر ہیں۔ یہاں اسلامی مساوات ہے۔
جماعت اسلامی خواتین قیام پاکستان کے روز اول ہی سے خواتین میں اسلامی شعور اور آگاہی کی جدوجہد کر رہی ہے۔ ہماری خواتین اسمبلی میں رکن بھی بنیں اور سینیٹر بھی، لیکن ان پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں۔ اور نہ کبھی انہوں نے اصولوں کی سودے بازی کی۔ لوٹ کھسوٹ کے ماحول سے ہمیشہ اپنا دامن بچایا۔ اس عظیم کردار کا بنیادی سبب یہ ہے کہ جماعت اسلامی کا ہر کارکن صرف اللہ سے ڈرتا ہے اور اللہ کے بندوں کی امانتوں کا خیال رکھتا ہے اور اس بات کا یقین رکھتا ہے کہ ’’خلافت اور سیاست نبیوں کی سنت ہے‘‘۔
جماعت اسلامی کی خواتین گھروں سے لیکر، یونین کونسلز، وارڈز، زونز، ضلعوں، صوبوں، ملکی اور بین الاقوامی سطح تک ایک منظم انداز میں کام کررہی ہیں۔ جیلوں میں جاکر خواتین کو ہنر سکھانا اور ان خواتین کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا۔ (WAT) یتیموں غریب بچیوں کی شادی سے لے کر جہیز تک ہر طرح کی مدد کرنا (الخدمت) عالمی سطح تک خواتین کے ساتھ مل کر چلنا (IMWU)۔ غریب، مزدور بچوں کو مفت تعلیم دینا۔ (بیٹھک اسکولز) بیماروں کو فری اور سستے علاج کی فراہمی (پیما)۔ طلبہ وطالبات کی فکری تربیت اور تعلیم (تنظیم اساتذہ)۔ خواتین کی قانونی مدد (ویمن لائرز فورم)۔ ملازمت پیشہ خواتین کی مدد (ویمن ایڈ کمیشن)۔ نوجوان خواتین کی صلاحیتوں کو مثبت تعمیری کاموں میں استعمال کرنا (جے آئی یوتھ) تعلیمی اداروں میں بچیوں کی فکری رہنمائی واسلامی تربیت (اسلامی جمعیت طالبات)۔ معاشرے کی بے سہارا خواتین کو عزت کی چھت (گوشہ ٔ عافیت)۔ بچوں کی اسلامی تربیت (گوشہ ٔ اطفال)۔ اس کے علاوہ زلزلوں اور سیلاب سے متاثرہ خواتین کی نفسیاتی مدد (امید نو) جیسے کامیاب ادارے جماعت اسلامی کی خواتین پورے پاکستان میں منظم اور بھرپور انداز سے چلا رہی ہیں۔
اندرون سندھ تھر میں غذائی قلت سے متاثر افراد کی مدد، پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے پانی کا انتظام، بلوچستان میں ہنرمند خواتین کو گھر بیٹھے روزگار کی فراہمی، کے پی کے میں آپریشن سے متاثرہ خواتین کی مالی معاونت اور پنجاب کے اندر زیادتی اور تیزاب گردی سے متاثرہ بچیوں اور خواتین کے حقوق کے لیے جماعت اسلامی کی خواتین آواز بلند کررہی ہیں۔
مجھ سے یہ بھی سوال ہوتا ہے کہ اسلام میں خواتین کو حقوق نہیں ملتے۔۔۔ میں یہ بتانا چاہوں گی کہ اسلام ہی نے عورت کو تمام حقوق دیے ہیں جائداد میں۔ ملکیت میں۔ شوہر کے گھر میں۔ اور باپ کی جائداد میں حصہ دیا ہے۔ لیکن مغربی دنیا اور جدید تہذیب نے ہماری ماؤں اور بہنوں کو اس کے حصے اور حق سے محروم کیا ہے۔ اگر پچھلے 74 سال میں یہاں خواتین کو حق نہیں ملا تو اس کی ذمے دار وہ لبرل اور سیکولر خواتین ہیں جو عورتوں کی نمائندگی کرتی رہی ہیں، وہ خواتین کے حقوق کے نام پر شور مچاتی رہی ہیں لیکن سب زیادہ بدنام بھی انہوں نے ہی خواتین کو کیا۔جب پاکستانی خواتین کی قیادت جماعت اسلامی کی اسلام پسند خواتین کریں گی تو ان شاء اللہ یہاں کی خواتین کو حق بھی ملے گا اور عزت بھی ملے گی۔ کیونکہ خواتین ایک عظیم قوت ہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا کہ تلوار اور قلم کے بعد تیسری بڑی قوت عورت ہے۔
ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں 51 فی صد خواتین کو ان کی تعداد کے لحاظ سے وسائل میں حصہ ملنا چاہیے۔ تعلیمی ادارے، کالج، یونیورسٹیاں اور اسکول اسی شرح سے ہونے چاہئیں۔ خواتین کے استحصال کی جتنی رسوم ہیں، کاروکاری، قرآن سے شادی، تشدد اور مارپیٹ کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزائیں دی جانی چاہئیں۔ تیزاب گردی اور زیادتی کے مرتکب افراد کو سخت سزائیں ملنی چاہئیں۔ اسلامی حکومت قائم ہوگئی تو بیوہ خواتین اور بچوں کی کفالت حکومت کرے گی تاکہ بچے بہتر تعلیم حاصل کر سکیں اور معاشرے میں باعزت مقام حاصل کر سکیں۔ جماعت اسلامی ویمن ونگ پاکستان میں خواتین کا ایک سمندر موجود ہے اور یہی خواتین کا سمندر پاکستان میں اسلامی نظام کو قائم کرنے میں سب سے اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ، خواتین کے معاشی اور معاشرتی حقوق کا تحفظ بھی کرے گا۔۔۔ ان شاء اللہ