اسلام آباد(نمائندہ جسارت+مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا، اگر محض ایک تلوار لٹکانا مقصود ہے تو یہ اور بات ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف ایک ٹیکنیکل فورم ہے، اس حوالے سے پاکستان تکنیکی لوازمات پورے کر چکا ہے، ہمیں 27 مطالبات دیے گئے، جن میں سے 26 پر کام مکمل کر چکے ہیں، اور 27ویںپر بھی بھرپور کام ہوچکا ہے،اس صورتحال میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ سیاسی تصور کیا جائے گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کو اس فورم کے سیاسی استعمال کی اجازت نہیں ملنی چاہیے۔علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے اسامہ بن لادن کے دہشت گرد یا شہید ہونے سے متعلق واضح جواب دینے سے گریز کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن ماضی ہے، ہمیں ماضی سے نکل کر حال اور مستقبل کا سوچنا ہے، ہم نے القاعدہ کی کمرتوڑنے میں کردار ادا کیا،دوبارہ اس کا ڈھنڈورا نہیں پیٹنا چاہتے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف ہیں اور قائداعظم کے وڑن پرکاربند ہیں، اس میں کوئی ابہام نہیں ہے لیکن پتانہیں کیوں لوگ الجھن کا شکار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نہیں چاہیں گے افغانستان یا پاکستان کی سرزمین کسی تیسرے ملک کے خلاف استعمال ہو، ہم دہشت گردوں کی پشت پناہی نہ کرتے ہیں نہ کریں گے، اگرافغانستان میں سول وار ہوتی ہے توپورا خطہ متاثر ہوگا،طالبان کواپنی بات پرقائم رہنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغان عوام تھک چکے ہیں،ان کا بہت نقصان ہوا ہے، انہیں ایسی قیادت چاہیے جو انہیں امن کا راستہ دکھائے، افغان مسئلے کا گفت وشنید کے ذریعے سیاسی حل ہونا چاہیے، ہم امن میں پارٹنر رہیں گے تنازعے میں نہیں، ہمیں کوئی عجلت نہیں،اپنا موقف واضح طورپرپہنچادیا ہے۔