اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے لباس کو جنسی زیادتی سے مشروط کرنے کو افسوس ناک قرار دے دیا ہے۔پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہیں اور انہیں ایک ایک لفظ سوچ سمجھ کر بولنا چاہیے‘ کپڑوں کا جنسی زیادتی سے کوئی تعلق نہیں ہے‘ زیادتی اور ظلم کرنے والوں کے لیے ایک جیسا قانون ہونا چاہیے۔بلاول نے مزید کہا کہ وکٹم بلیمنگ کی جو روایت پاکستان میں شروع ہوئی ہے‘ یہ ایک خطرناک سلسلہ ہے‘ ہمیں ہمیشہ متاثرہ فرد کا ساتھ دینا چاہیے اور جرم کرنے والوں کو کوئی بہانہ نہیں دینا چاہیے‘ جب ایک وزیر اعظم ایسی بات کرے گا تو یہی پیغام آگے جائے گا کہ آپ مجرم کو جرم کرنے کا جواز فراہم کر رہے ہیں اور خود پر ہونے والا ظلم کا ذمے دار متاثرہ فرد ہی ہے مجرم نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماراکلچر اور مذہب اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ کپڑے کیسے پہننے ہیں‘ آپ عمران کے اقتدار میں آنے سے پہلے اوراب کے بیانات دیکھ لیں، یہ پہلے دن سے ہی بزدل ہیں‘ عمران خان نے کبھی کسی دہشت گرد کو دہشت گرد نہیں کہا‘ یہاں تک کہ جب آرمی پبلک اسکول میں ہمارے بچوں کو بیدردی سے قتل کیا گیا تو انہوں نے اس وقت بھی بیت اللہ محسود کو دہشت گرد قرار دینے سے انکار کیا۔اسامہ بن لادن دنیا بھر میں ایک دہشت گرد کی حیثیت سے جانا جاتا ہے‘ اس نے 1993ء میں رمزی یوسف کے ذریعے اس وقت کی وزیراعظم پر حملہ کرنا چاہا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنا پڑے گی‘ اگر ہمارا وزیر خارجہ بین الاقوامی فورمز پر اسامہ بن لادن کے متعلق بات نہیں کر سکتا تو اس سے پاکستانی خارجہ پالیسی پر برا اثر پڑے گا‘اس وقت ساری دنیا کی نظریں افغانستان کی صورتحال پر ہیں اور ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ ہمیں الزام دیں لیکن ہمارا وزیراعظم اسمبلی کے فلور پر اسامہ بن لادن کو شہید کہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہعمران خان اور شاہ محمود قریشی قوم اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے لوگوں سے معافی مانگیں‘ وزیراعظم عمران خان کو کشمیر یا نیوکلیئرپروگرام کے متعلق کوئی علم نہیں‘ عمران خان ملک کے لیے سیکورٹی رسک بن چکے ہیں۔