نو منتخب ایرانی صدر سعودی عرب سے بہتر تعلقات کے خواہاں

277
تہران: صدر ابراہیم رئیسی پہلی پریس کانفرنس کررہے ہیں

 

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران کے نومنتخب صدر ابراہیم رئیسی نے ملکی خارجہ پالیسی کی نئی سمت کا تعین کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق پیر کے روز ذرائع ابلاغ سے پہلی گفتگو میں ابراہیم رئیسی نے کہا کہ وہ سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے بہتر تعلقات کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران خطے میں نئے دوست بنائے گا۔ سعودی عرب اور خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔نو منتخب ایرانی صدر نے کہا کہ امریکا دباؤ کے ذریعے ایران کو جھکانے میں ناکام ہوگیا ہے۔ امریکا نے گزشتہ معاہدے کی پاسداری نہیں کی، اس لیے کوئی نیا معاہدہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ نومنتخب صدر نے واضح کیا کہ امریکا کو 2015ء کے جوہری معاہدے پر واپس آنا ہو گا اور جو وعدے کیے تھے انہیں پورا کرنا ہوگا، جب کہ یورپ کو امریکی دباؤ سے متاثر نہیں ہونا چاہیے اور اسے جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی ذمے داریاں ادا کرنی ہوں گی۔ ایرانی قوم بھی آپ سے یہی چاہتی ہے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کو ایران پر عائد کردہ تمام پابندیاں اٹھانا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی جوہری معاہدے کے گرد نہیں گھومے گی۔ جوہری معاملے پر غیر ضروری مذاکرات کی حمایت نہیں کریں گے۔ ابراہیم رئیسی نے مزید کہا کہ ان کا امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ادھر یورپی یونین میں خارجہ پالیسی کے اعلیٰ ترین نمایندے جوزف بوریل نے باور کرایا ہے کہ ایران کے جوہری معاہدے کو پھر سے زندہ کرنے کے لیے ویانا میں جاری جوہری مذاکرات دشوار ہیں۔ یہ مذاکرات رواں سال اپریل میں شروع ہوئے تھے۔