بدین میں بارشوں اور سیلاب سے نقصان زیادہ ہوتا ہے ،مردان شاہ

103

بدین (نمائندہ جسارت) الخدمت فائونڈیشن ضلع بدین کی جانب سے کسی بھی ہنگامی حالات میں انسانی جانوں کو محفوط رکھنے کے لیے ابتدائی طبی امداد احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات کرنے کے عنوان سے رضاکاروں کی تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ورکشاپ میں رضاکاروں کو مختلف حادثات آتشزدگی پانی میں ڈوب جانے والے افراد کو فوری طبی امداد کی فراہمی دے کر کیسے بچایا جا سکے اس کے علاوہ موسلادھار بارشوں سیلاب اور سمندری طوفان آنے سے قبل رضاکاروں کو کس طرح چوکس کیا جائے خطرات اور ہنگامی واقعات پر قابو پانے اور مدد کرنے والے رضاکاروں کی تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی ضلع بدین کے امیر سید علی مردان شاہ نے کہا کہ بدین ضلع ہمیشہ بارشوں سیلاب اور سمندری طوفان کے بعد تباہی کا منظر پیش کرتا ہے جانی مالی زرعی اور ملاک کے بہت زیادہ واقعات پیش آتے ہیں اور ان حالات میں حکومت کی جانب سے سے متاثرہ علاقوں میں کوئی بھی امدادی کارروائیوں شروع نہیں کی جاتی اکثر لوگ اپنی مدد آپ کے تحت لوگوں کی مدد کرتے ہیں بدین ضلع میں الخدمت فائونڈیشن نے سیلاب زدگان سے لیکر آج تک انسانیت کی بلا تفریق خدمت کر رہی ہے ہم انسانیت خدمت کو عبادت سمجھتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ رضاکاروں کی ٹریننگ ورکشاپ کے بعد کسی بھی ہنگامی حالات میں امدادی سرگرمیاں کرنے میں آسانی ہوگی۔ دیگر مقررین اور ٹرینرز نے کہا کہ ہنگامی حالات اور اچانک آنے والی قدرتی آفات میں لوگوں کی فوری مدد کرنے، جانی نقصان سے محفوظ رکھنے کے لیے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد لازمی ہے، جس کے لیے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں رابطہ اور مشاورت کے علاوہ مشترکہ حکمت عملی تیار کر کے قدرتی آفتوں اور ہنگامی حالات سے قبل احتیاطی اور حفاظتی اقدام کے علاوہ عوام کو آگاہی بھی نقصانات کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات سے قبل ہم کو سمجھنا ہوگا کہ ان کی ذمے داری کون سی ہے، اپنی ذمے داری کا علم ہوگا تو وہ بہتر طریقے سے امدادی کام کر پائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے تربیتی پروگرام ورکشاپ آگاہی اور تربیت کے حوالے سے مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع بدین جنرل سیکرٹری عظیم احمد منصوری، نائب امیر ضلع عبدالکریم بلیدی، الخدمت فائونڈیشن ضلع بدین کے صدر عبداللطیف کھوسہ، جنرل سیکرٹری ایاز لطیف سومرو و دیگر ذمے داران بھی موجود تھے۔