سعودی عرب میں معروف مصنف و ممتاز صحافی احمد عبدالوہاج صدیقی طویل علالت کے بعد مدینہ منورہ شہر میں انتقال کرگئے۔ ان کی عمر 88 برس تھی۔ انہوں نے پسماندگان میں 4 بیٹے اور 5 بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔ انتقال کے وقت ان کے تمام ایل و عیال ان کےنزدیک تھے۔ احمد وہاج صدیقی طویل عرصے تک انگریزی روزنامے سعودی گزٹ سے وابستہ رہے۔ انہوں نے قرآن مجید کا انگریزی اور عربی میں ترجمہ بھی کیا۔ وہ رابطہ عالم اسلامی (مسلم ورلڈ لیگ) کے میگزین میں پابندی سے مضامین لکھتے تھے۔ وہ ہندوستان یو پی سے ہجرت کر کے پاکستان آئے تھے، لیکن پانچ دہائیوں سے زائد عرصہ سے سعودی عرب میں مقیم تھے۔ انہوں نے 40 برس مکہ المکرمہ اور باقی حصہ جدہ میں گزارا۔ وہ پاکستان قونصلیٹ جدہ میں کمرشل ایلچی کی خدمات بھی انجام دے چکے ہیں۔ انہوں نے پاکستان اورسعودی عرب کے مابین دوستی کے مضبوط رشتے کو مزید ٍپروان چڑھانے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ وہ پاکستان جنرنلسٹس فورم کے رکن اساسی بھی تھے۔ وہاج صدیقی مدینہ منورہ کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔ انہیں جمعرات کے روز فجر کی نماز کے بعد مسجد نبوی کے قریب جنت البقیع میں سپرد خاک کردیا گیا۔ ان کے انتقال پر سعودی ریڈیو جدہ کے اناؤنسرزو نیوزکاسٹرزڈاکٹرلیئق اللہ خان، خالد محبوب، انجینئر جاوید الہندی، عادل الہندی، سمیر قاضی، ڈاکٹر ہاشم المہدی اور بہت سے دیگر احباب نے احمد عبدالوہاج صدیقی کے بڑے صاحبزادے انس صدیقی سے دلی تعزیت کی اور مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی ہے۔