پشاور (نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی خیبرپختونخوا نے وفاقی اور صوبائی بجٹ میں ضم شدہ اضلاع کو نظر انداز کرنے کے خلاف 23جون کو خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کر دیا ۔صوبائی امیر جماعت اسلامی سینیٹر مشتاق احمد خان نے وفاقی اور صوبائی بجٹ کو فراڈ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ کا زمینی حقائق سے کوئی تعلق نہیں ۔بجٹ میں عام عوام کے لئے کوئی ریلیف نہیں دیاگیا بلکہ بجٹ صرف الفاظ کا ہیر پھیر ہے ۔موجودہ حکومت سے خیر کی کوئی توقع نہیں ۔تین سالوں تک عوام کا خون چوسنے والوں نے ایک مرتبہ پھر قوم کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتے کے روز پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے مزید کہا کہ بجٹ عوام کے لیے نہیں بلکہ اشرافیہ کے لیے بنایا گیا ہے۔وفاقی بجٹ میں 628 ارب روپے اشرافیہ کے لیے رکھے گئے ہیں۔ این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا جا رہا ۔قبائلی اضلاع کو این ایف سی میں شمار ہی نہیں کیا گیا ہے اور ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ملک کے لیے قربانی دینے والے ضم شدہ اضلاع کے عوام کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کریں گے۔ وفاقی حکومت نے بجلی کے خالص منافع کا پیسہ چوری کرلیا ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ صوبائی اور وفاقی بجٹ میں ضم قبائلی اضلاع کو نظر انداز کرنے کے خلاف 23جون دن 2 بجے صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے۔جماعت اسلامی عوام کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کے حقوق کے حصول کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی ۔